لاہور: (دنیا نیوز) کورونا کے بڑھتے خدشات کے باوجود شہریوں نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا۔ پولیس نے حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیئے اور غیر ضروری گھروں سے نکلنے پر واپس بھیجا گیا۔ دوبارہ باہر نہ نکلنے بارے شورٹی بانڈز بھی لینے شروع کر دیئے۔
کورونا وائرس کے بڑھتے خدشات اور جزوی لاک ڈاؤن، شہریوں کی غیر سنجیدگی ذرا سی نرمی سے اور بڑھ گئی۔ غیر ضروری سفر اور ڈبل سواری کی پابندی کو بھی خاطر میں نہ لائے۔ غیر سنجیدہ طرز عمل پر پولیس نے حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیئے۔ پولیس اہلکار شہریوں کو ناکوں پر روک کر باہر آنے کی وجہ پوچھتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق قانون شکن عناصر کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں مجموعی طور پر اب تک 2106 مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔ ناکوں پر مجموعی طور پر 1 لاکھ 98 ہزار200 سے زائد افراد کو روک کر نقل و حرکت کی وجوہات دریافت کی گئیں۔ غیر ضروری سڑکوں پر آنیوالے 1 لاکھ 87 ہزار473 شہریوں اور گاڑی مالکان کو وارننگ جاری کر کے گھروں کو واپس بھیجا گیا۔ غیر ضروری طور پر باہر آنے والے 4372 شہریوں سے دوبارہ باہر نہ نکلنے بارے شورٹی بانڈز بھی لئے گئے۔ شہر کی سڑکوں پر آنے والی چھوٹی بڑی 1 لاکھ 75 ہزار 919 وہیکلز کو چیک کیا گیا۔ مجموعی طور پر 99 ہزار 5 سو 75 موٹر سائیکلوں 25 ہزار 962 رکشوں، 5094 ٹیکسیوں، 36 ہزار 29 کاروں اور 9259 بڑی گاڑیوں کوبھی روک کر وجہ پوچھی گئی جبکہ خلاف ورزی کرنے والی 7143 موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو مختلف تھانوں میں بند کیا گیا۔
سی سی پی او لاہورذوالفقار حمید نے کہا کہ شہریوں کی زندگی کی حفاظت اولین تر جیح ہے۔ دوبارہ سے سختی کا مطلب شہریوں کو احساس دلانا ہے کہ گھروں میں رہیں۔ سی سی پی او نے مزید کہا کہ شہری یہ اچھی طرح جان لیں کہ لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوا۔