اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پٹیرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانے کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا، یہ فائدہ عوام الناس تک پہنچائے جانے کو یقینی بنایا جائے۔
تفصیل کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کے زیر صدارت انسدادِ سمگلنگ اور بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس میں وزیر صنعت محمد حماد اظہر، وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی اور چئیرپرسن ایف بی آر موجود تھے۔
چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز، ہوم سیکرٹرییز اور آئی جیز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ چئیرپرسن ایف بی آر نے اجلاس کو انسدادِ سمگلنگ آرڈیننس کے نفاذ کے بعد اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔
صوبائی چیف سیکرٹریز نے سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ گندم کی پیداوار، کٹائی اور مجموعی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔
اجلاس میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے صوبائی چیف سیکرٹریز نے تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی رپورٹ وزیرِاعظم کو پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ یوٹیلیٹی سٹورز پر کنٹرول نرخوں پر عوام کو اشیائے ضروریہ کی فراہمی کی صورتحال کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ممکنہ کمی لانے کے لئے صوبائی حکام اقدامات کریں۔ سمگلنگ ملکی معیشت کے لئے ناسور ہے جو ملکی معیشت کو دو طریقوں سے نقصان پہنچاتی ہے۔ اس سے ملکی فوڈ سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام الناس کے استعمال کی بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہوتا ہے۔ سمگلنگ کی وجہ سے ملکی صنعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سمگلنگ کے خلاف کارروائی میں کسی قسم کی رعایت یا کمپرومائز نہیں ہوگا۔ سمگلنگ کی روک تھام اور سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی رپورٹ ہر پندرہ دن بعد پیش کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پٹیرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا، اس کا فائدہ عوام تک پہنچایا جائے۔