نیویارک: (ویب ڈیسک) پاکستان نے اقوام متحدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سفیروں کے آن لائن اجلاس میں خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمان سنگین خطرے سے دو چار ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے اس موقع پر کہا کہ بھارت میں آر ایس ایس کے نظریے کے حامل بی جے پی کی حکومت ملک سے اسلامی ورثے کی تمام نشانیاں مٹانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں مقیم ہندو انتہا پسندوں نے نہ صرف اسلام مخالف ایجنڈے کو بھر پور طریقے سے پروان چڑھایا بلکہ اپنے میزبان ممالک کی بھی توہین کی۔
سفیر نے کہا کہ اب جبکہ دنیا کی توجہ کرونا وائرس کے بحران پر مرکوز ہے مودی حکومت نے من مانے قوانین کا نفاذ کر کے غیر کشمیریوں کو کشمیری ڈومیسائل حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کر کے مسلم اکثریتی ریاست کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کیا جا سکے۔
سعودی عرب، ترکی، ایران آذربائیجان، قطر، ملائیشیا اور مصر سمیت او آئی سی کے مختلف رکن ممالک کے سفیروں نے پاکستان کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو اسلام مخالف پروپیگنڈے پر ٹھوس موقف اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔