کابینہ اجلاس: وزرا نے شوگر رپورٹ پر سوالات اٹھا دیئے

Last Updated On 22 May,2020 08:49 am

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) شوگر سکینڈل کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزرا نے رپورٹ پر سوالات اٹھا دئیے جبکہ وزیر اعظم عمران خان انہیں خود مطمئن کرنے کے لئے جواب دیتے رہے۔ رپورٹ میں شوگر سکینڈل میں ریکوری کی رقم گنے کے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت شوگر سکینڈل کی فرانزک رپورٹ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش ہوئی، وفاقی کابینہ اجلاس میں تمام وزرا نے چینی بحران کے حقائق سامنے لانے پر خراج تحسین پیش کیا، ایک موقع پر غلام سرور خان نے وزیر اعظم سے چار، پانچ سوالات کئے، انہوں نے کہا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ای سی سی اور کابینہ نے دی، جبکہ سبسڈی پنجاب حکومت نے دی، اس بارے کیا رپورٹ ہے۔

وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ چینی درآمد کی اجازت اور سبسڈی دینے کے سوالات کا جواب ہمیں معلوم ہونا چاہیے کیونکہ ہمیں عوام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فواد چوہدری نے شوگر سکینڈل رپورٹ پبلک کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر ریلویز شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ تاریخی رپورٹ ہے، مزید باریک بینی سے دیکھیں اور بھی بہت کچھ نکلے گا۔ وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر ہوا بازی غلام سرور کا کہنا تھا کہ تمام معاون خصوصی کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے چاہئیں ورنہ کابینہ پر انگلیاں اٹھتی ہیں، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے واجد ضیا کو اپنے قریب بلایا اور تصویر بھی بنوائی۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ کوئی چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو جرم کی معافی نہیں ملے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے شوگر کمیشن کے سربراہ واجد ضیا کو شاباش دی۔

وزیراعظم اور کابینہ اراکین نے کہا کہ پوری تحقیقاتی رپورٹ میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت میں آکر پتا چلا کہ ملک مافیاز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، جس طرف دیکھو مافیا سرگرم ہیں۔ ملک کو بری طرح سے لوٹا گیا، مجھے خوشی ہے کہ پوری کابینہ کرپشن کے خلاف جنگ میں میرے ساتھ ہے، میں وہی کام کر رہا ہوں جو عوام کیلئے بہتر ہے۔

 

Advertisement