لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ملک میں چینی کی قلت کے باوجود سبسڈی دینے پر وزیراعظم عمران خان کو ذمہ دار قرار دیدیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو انکوائری کمیشن میں پیش کرنے اور اس کی کارروائی براہ راست دکھانے کا مطالبہ بھی کیا۔
شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنا حکومت کا واحد مقصد ہے۔ پی آئی ڈی میں روزانہ سرکس لگائی جاتی ہے۔ کشتی ڈوبنے پر استعفے مانگنے والے طیارہ حادثے کے بعد لاپتا ہیں۔
چینی کمیشن رپورٹ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں وزیراعظم اور عثمان بزدار مجرم ہیں۔ عمران خان نے ہی ای سی سی فیصلوں کی توثیق کی تھی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ چینی کمیشن میں عمران خان کو طلب نہیں کیا گیا۔ اگر نواز شریف بطور وزیراعظم پیش ہو سکتے ہیں تو عمران خان کیوں نہیں؟
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر رپورٹ میں عبدالرزاق داؤد اور اسد عمر کا جواب بھی پڑھ لیں۔ چینی چوری کے بعد عمران خان اور عثمان بزدار کو بچایا نہیں جا سکتا۔ بتایا جائے ایکسپورٹ کی اجازت کیوں دی؟ کمیشن نے خسرو بختیار کو کیوں نہیں بلایا؟ ان کے بھائی پنجاب میں وزیر تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز کی شوگر مل سے شہباز شریف کا تعلق جوڑا جاتا ہے حالانکہ چودھری شوگر مل گزشتہ دو سال سے بند ہے۔ سلمان شہباز کی شوگر مل سے ایک روپے کی چینی ایکسپورٹ نہیں ہوئی۔
لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتے۔ شہباز شریف کے خلاف بھینسوں کا الزام بھی لگایا گیا۔ اب کہتے ہیں کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈال دو۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دوسرے ملکوں سے سوٹ کیس اٹھا کر آنے والوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔ یہ جہاں سے آئے وہاں بھاگ جائیں گے۔