نوابشاہ: جے آئی ٹی کے سربراہ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ گرفتار ملزموں نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ واردات میں آٹھ افراد ملوث تھے۔ ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو مفرور ہے۔
تفصیل کے مطابق سینئر صحافی عزیز میمن کے قاتلوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ سندھ حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ عزیز میمن قتل کیس ایک ہائی پرو فائل کیس تھا جو پولیس کے لئے ایک چیلنچ تھا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ تین ماہ کی محنت کے بعد پولیس نے تین ملزمان نذیر سہتو، فرحان سہتو اور امیر کو گرفتار کر لیا ہے۔ تاہم اس قتل کیس کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو فرار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے 86 افراد کے ڈی این اے کئے تھے جس میں عزیز میمن کے گھر والے بھی شامل تھے۔ یہ ایک اندھا کیس تھا جو ورثا کی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم نذیر سہتو نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے جسے آج عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ صحافی عزیز میمن کو دشمنی نہیں بلکہ صحافتی رنجش پر قتل کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزموں نے ایک ہفتے تک عزیز میمن کو ریکی کے بعد قتل کیا۔ ملزمان بہت چالاک تھے جنہوں اپنا کوئی سراغ نہیں چھوڑا تھا۔ اس کیس میں نوابشاہ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نے بڑی محنت کی، جس کے بعد یہ قاتل قانون کی گرفت میں آئے۔