اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان کے شہری علاقے کورونا کا مقابلہ کر رہے ہیں تو دیہات میں ٹڈی دل کے حملے جاری ہیں، بھارت نے ٹڈی دل سے مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان سے مدد مانگی ہے، مل کر اقدامات کرنے پر زور دیا ہے، فصلوں پر ٹڈی دل حملے سے نا قابل تلافی مالی نقصان ہو رہا ہے۔
پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ کے میزبان کامران خان نے کہا ہے کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے زراعت بھی پاک فوج کے سپرد کر دی گئی۔ وفاقی وزیر فخر امام نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹڈی دل سے زراعت پر حملوں اور نقصان کے حوالے سے صوبے سروے کر رہے ہیں، یہ پاکستان کے 60 اضلاع میں حملہ کرچکی ہے، دیہات میں لوگ اجتماعی طریقے سے مقابلہ کر رہے ہیں، 90 کی دہائی میں جب آئی تو واپس چلی گئی تھی، اس بار ادھر ہی رک گئی، ٹڈی دل نے صحرائی علاقوں میں بچے دے دیئے ہیں، ایک ٹڈی دل سے 1200 بچے جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا پانچ سے 6 ادارے اس وقت اس پر کام کر رہے ہیں۔ آٹھ سے نو ہزار فوجی جوان اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ تین سے چار ہفتوں میں ایران، مسقط اور افریقہ سے حملے کا خطرہ ہے، پاک فوج کے پانچ ہیلی کاپٹر مختص کر دیئے گئے ہیں، ایک جہاز ترکی سے کرائے پر منگوایا ہے، اگلے ہفتے تک 10 جہاز سپرے کریں گے، دوا بھی وافر مقدار میں منگوا لی ہے، کچھ دوا صوبوں کو دے دی ہے، کٹائی کے علاقے میں چین سے ملنے والی امداد استعمال کی جاچکی ہے، اس حوالے سے صوبوں نے اچھا کام کیا ہے، خصوصاً پنجاب تھریٹ کم کرنے میں کامیاب رہا ہے، کورونا وائرس کے حوالے سے ہم روز کے ڈیٹا کو پرانے ڈیٹا میں ڈال کر جائزہ لیتے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا پاکستان میں جولائی کے آغاز پر کورونا عروج پر ہوسکتا ہے، ہماری اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں، میری ایک ٹیم ہے جو ایک ماہ کا مارجن رکھ کر تیاری میں مصروف ہے، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وزارت صحت کی طرف سے دی جانیوالی ہدایات پر عمل کریں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ بحیثیت قوم کورونا کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا، لوگوں نے فیس ماسک کا استعمال شروع کر دیا ہے، این سی سی کا اجلاس پیر کو ہوگا، 10 جون تک 20 ہزار پاکستانی وطن واپس آئیں گے، پاکستان سے بیرون ممالک جانے والوں کو اجازت ہے، کوئی پاکستانی یا غیر ملکی پاکستان سے جانا چاہتا ہے تو جاسکتا ہے۔