اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کچھ عرصے سے صورتحال بہت تشویشناک ہے،دشمن ملک کو کہنا چاہتے ہیں کہ آگ سے نہ کھیلیں، فوجی مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستان کی فوج بہت بہتر طریقے سے جواب دے رہی ہے۔ بھارت کے کواڈ کاپٹرز نے کئی بار خلاف ورزی کی جنہیں مار گرایا گیا۔لائن آف کنٹرول پر صرف اس سال بھارت کی جانب سے ایک ہزار 229 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے، 7 شہری شہید ہو چکے ہیں اور 90 سے زائد شہری زخمی ہوئے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی شدید پامالی کی جارہی ہے، وہ چاہتا ہے ان تمام چیزوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کی طرف لائن آف کنٹرول پرایڈوانچرازم کیا جائے، اگر دشمن ملک کسی قسم کی جارحیت کی توبھرپورجواب دیں گے، ہم تیار ہیں، کسی قسم کا شک نہیں ہونا چاہیے، فل مائنڈ کے ساتھ جواب دیں گے،
انٹرویو کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کو بعض محاذوں پر بہت بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، وہاں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے معیشت کو دھچکے لگ رہے ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نیپال سرحد پر نقشوں میں بھی ان کو بڑی شرمندگی ہوئی، وہاں پر اسلامو فوبیا کی اٹھنے والی لہر کو پوری دنیا نے محسوس کیا ہے، اس ساری صورتحال پر نظر ہٹانے کے لیے ایل او سی پر کوئی کارروائی کرنا چاہتا ہے جس کے لیے وہ سٹیج بنا رہا ہے۔
انٹرویو کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کا سب سے بڑا ڈرامہ پلواما ٹو تھا، بھارت نے رات کو گاڑی پکڑی جس پرفائر کیا جب کہ بھارت کاکہنا ہے کہ اس میں دھماکہ خیز مواد بھی تھا اور ایک شخص گاڑی سے نکل کر فرار بھی ہوگیا،ساری رات یہ گاڑی رکھی گئی اور دن کی روشنی میں اسے تباہ کیاگیا تاکہ شواہد نہ مل سکیں۔ بھارت اس ساری کارروائی کے ذریعے سٹیج بنارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اس ساری کارروائی کے ذریعے اسٹیج بنا رہاہے، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف کئی بارکہہ چکے ہیں کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن تیار کر رہا ہے، پلوامہ ٹو سےچند دن پہلے وزیراعظم کابیان آیا تھا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کی پلاننگ کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیرمظالم کوپوری دنیا دیکھ رہی ہے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کو دبانے کے لیے کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے، بھارتی فورسزنے 7سال کے بچے کوبھی معاف نہیں کیا۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارتی سینئرملٹری قیادت لانچنگ پیڈ کا الزام لگاتی ہے،ان تمام چیزوں کے باوجود بھارتی سینئر فوجی قیادت بار بار مبینہ لانچ پیڈز سے دراندازی کی بات کرتی ہے جو ان کی اپنی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت پر بھی سوالیہ نشان ہے کیونکہ لائن آف کنٹرول پر اتنی بڑی تعداد میں فوج اور دفاعی اقدامات کے باوجود کوئی کیسے دنیا کے سب سے زیادہ فوجی آبادی والے علاقے میں دراندازی کر رہا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ یواین مبصرین گروپ کومکمل آزادی ہے پاکستان سائیڈ پرجہاں مرضی جاسکتے ہیں۔ پاکستان عالمی میڈیا کو لائن آف کنٹرول پر کئی بار لے جا کر بھی جا چکا ہے۔ پاکستان نے عالمی میڈیا سمیت مبصرین کو کبھی کسی قسم کی رسائی سے انکار نہیں کیا، بھارت بھی یو این مبصر گروپ، عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دے تو چیزیں بہت کلیئر ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی الزامات کے شواہد کا تو آج کل ہونا مسئلہ ہی نہیں، بھارت آگ سے نہ کھیلے، ہم تیارہیں، جواب دیں گے،بھارت ہر ناکامی کا حل ہمارے خلاف مہم جوئی میں ڈھونڈتا ہے۔ آگ سے نہ کھیلا جائے، فوج مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے۔