برسلز: (دنیا نیوز) یورپی پارلیمنٹ کے15 ارکان نے یورپی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خط لکھا ہے، یورپی پارلیمنٹیرینز نے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کیساتھ ہونے والے امتیازی سلوک اور تشدد کو روکا جائے۔
خط پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 15 ارکان کے دستخط ہیں جس میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں ہو رہی ہیں، 5 اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کے خصوصی سٹیٹس ختم کیا اور کرفیو لگا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں گرفتار مسلم طلبہ کی صورتحال پر گہری تشویش، رہا کیا جائے: ایمنسٹی انٹرنیشنل
خط میں کہا گیا ہے کہ قابل افسوس ہے کہ بھارت جمہوری روایات کو ختم کر کے معاشرے میں ہندو قومیت کی اجارہ داری بڑھا رہا ہے، بھارت کشمیر کے مسئلے کے سیاسی حل کی بجائے عسکری طریقے کی جانب لے گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی پارلیمان کا بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے معاملے کو بات چیت سے حل کرانے کی ضرورت ہے، یورپی کمیشن یورپی یونین ارکان کی تشویش بھارتی حکومت تک پہنچائے۔
اس سے قبل یورپی پارلیمان کی انسانی حقوق کمیٹی کی سربراہ ماریا ایرینا ایم ای پی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام اپنے خط میں تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ برسلزکو بھارت میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ اور قومی تحقیقاتی ادار ے کی جانب سے گوتم نولکھا اور آنند تلٹومبڈے کی گرفتاری پر شدید تحفظات ہیں۔
ماریا ایرینا کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات خاص طور پر تشویشناک ہے کہ انسانی حقوق کے کارکن بھارت کے غریب اور پسماندہ اقلیت کے حق میں آواز بلند نہیں کر سکتے۔