اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ 100 دن میں ایک ہزار 900 پاکستانیوں کی جان جانا تکلیف دہ ہے، وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنا اولین ترجیح ہے، جو لوگ حفاظتی تدابیر اختیار نہیں کر رہے وہ اپنے ساتھ دوسروں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں، چاہتے ہیں زندگی کا پہیہ چلتا رہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا قومی پالیسی بناتے وقت ہر معاملے کو مد نظر رکھا جاتا ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد ضروری ہے، وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے، مکمل طور پر روکا نہیں جاسکتا، دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان میں کورونا زیادہ مہلک نہیں، وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے طاقتور ہتھیار حفاظتی تدابیر ہیں، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں ہو رہی ہیں، کورونا وائرس کو سنجیدہ لیا جائے۔
اسد عمر کا کہنا تھا ہماری حکمت عملی تھی کہ جہاں زیادہ کیسز ہوں وہاں لاک ڈاؤن کیا جائے، ہیلتھ کیئر نظام کی بہتری اور صلاحیت بڑھانی ہے، وینٹی لیٹرز کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوچکا، ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرز میں اضافہ کریں گے، آئی سی یو بیڈز، وینٹی لیٹرز کی دستیابی سے متعلق ایپ بنائی ہے، ڈاکٹرز، ریسکیو ادارے ایپ کے ذریعے معلومات حاصل کرسکیں گے، وینٹی لیٹرز کی دستیابی سے متعلق نیا نظام شروع کر رہے ہیں۔