لاہور: (عمران ملک) عوام کو سستا آٹا دینا محکمہ خوراک کے لئے چیلنج بن گیا، 25 لاکھ ٹن گندم کا شارٹ فال اور آڑھتیوں کی ذخیرہ اندوزی گندم مہنگی ہونے کا سبب بنی۔ اوپن مارکیٹ میں گندم 1830روپے من ہوگئی۔ محکمہ خوراک پنجاب پاکستان 7 سالوں بعد صفر ڈیوٹی کے ساتھ گندم درآمد کرے گا اگست کے آخرمیں 20 لاکھ ٹن گندم یوکرائن سے درآمد کی جائے گی۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم کی گندم درآمدگی کے اعلان کے بعد محکمہ خوراک پنجاب کی طرف سے نیا فارمولہ طے نہ کیا جا سکا ہے۔ سرکاری پروکیورمنٹ بند کرنے کی اجازت وزیر اعلی پنجاب 12 جون کو دیں گے۔ ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق سرکاری گندم کی پروکیورمنٹ کی اجازت کے بعد ذخیرہ اندوز گندم مارکیٹ میں لائیں گے، گندم مارکیٹ میں آنے سے 100 روپے ریٹ کم ہو جائے گا۔
فلور ملز کو محکمہ خوراک کی طرف سے دس لاکھ ٹن گندم فراہمی کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب نظر ثانی کریں گے، نظر ثانی کے فیصلے کا اعلان وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان کریں گے۔ سرکاری کوٹہ اور اوپن مارکیٹ کی گندم آنے سے آٹے کے ریٹ مستحکم ہوں گے، دو ماہ بعد یوکرائن سے امپورٹ ہونے والی بیس لاکھ ٹن گندم شارٹ فال ہدف پورا کرے گی، 215 سے 220 ڈالر فی ٹن کے حساب سے گندم امپورٹ کی جائے گی۔
دوسری طرف پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے آنے والے دنوں میں آٹے کی قیمت میں کمی کا عندیہ دے دیا۔ مرکزی چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے گندم کی بین الصوبائی نقل و حمل سے پابندی اٹھانا خوش آئند ہے، حکومت نے آنے والے دنوں میں گندم کی امپورٹ کی اجازت دے دی ہے اور جیسے ہی گندم کی امپورٹ ہوگی گندم کے مقامی ذخیرہ اندوز ذخیرہ کی گئی گندم کو مارکیٹ میں فروخت کریں گے، آٹے کی قیمت میں استحکام گندم کی قیمت میں کمی سے ہی ہو سکتا ہے۔