لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے خلاف درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلی۔ عدالت نے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقوں سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کی درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آخری الیکشن سے پہلے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت لوگوں کی امداد کی تھی، اس کا نام کب بدلا گیا ؟ جس پر سیکرٹری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے عدالت کو بتایا کہ فروری 2020 میں کفالت اور احساس ایجنسی کے نام سے امداد دی جا رہی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ 8 سال بعد اچانک نام بدلنے سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ شاید کہیں سیاست ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کہا کہ فوری حکم امتناع جاری کر کے غرباء کی امداد نہیں روکنا چاہتے، وفاق کو سن کر حکم امتناع سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقوں سے جواب طلب کرلیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر اس پروگرام کا نام تبدیل کرنا ہے تو اسمبلی سے کروایا جائے، پیپلز پارٹی کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مین لاک ڈاؤن پر تو عملدرآمد نہیں کروا سکی سمارٹ لاک ڈاؤن پر کیسے عمل کرائے گی۔