راولپنڈی: (دنیا نیوز) بھارتی فورسز نے ایل او سی پر ایک دفعہ پھر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ دشمن کی فائرنگ سے ایک خاتون زخمی ہو گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فورسز نے ایل او سی کے کریلا سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے خاتون شدید زخمی ہوگئی۔ پاک فوج کی جانب سے بھارتی فورسز کو منہ توڑ جواب دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی، بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
خیال رہے کہ بیس جون کو بھی بھارتی افواج کی فائرنگ سے ایک بچی شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے تھے۔ بھارتی فوج نے ایل او سی کے حاجی پور اور بیڈوری سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔
بیڈوری سیکٹر کے مینسر گاؤں میں بھارتی فوجیوں کی بلا اشتعال فائرنگ سے 13 سالہ معصوم بچی اقرا شبیر شہید جبکہ اس کی ماں اور ایک 12 سالہ لڑکا شدید زخمی ہو گئے تھے۔
Indian Army troops unprovoked ceasefire violation in Karela Sector along #LOC targeting civil population. Due to indiscriminate fire of Indian troops in Batla Mathrani village, an innocent woman sustained serious injuries.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 25, 2020
Pak Army troops responded effectively to Indian firing.
لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کا نوٹس لیتے ہوئے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو احتجاجی مراسلہ تھماتے ہوئے زور دیا گیا کہ بھارت 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے۔ بھارتی قابض افواج لائن آف کںٹرول اور ورکنگ باوئنڈری پر سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ رواں برس بھارت نے 1440 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔ بھارتی اشتعال انگیزی سے رواں برس 13 افراد شہید جبکہ 104 شدید زخمی ہوئے۔