راولپنڈی: (ویب ڈیسک) بھارت باز نہ آیا، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ایک مرتبہ پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے باعث دو بچے اور دو خواتین زخمی ہو گئیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے سویلین آبادی کو نشانہ بنایا، فائرنگ جندروٹ سیکٹر میں کی گئی۔
Indian Army troops initiated unprovoked ceasefire violation in Jandrot Sector along #LOC targeting civilian population. Due to Indian troops indiscriminate fire in Dera Sher Khan, Sandhara & Bamroch villages, 4 innocent civilians incl 2 women & 2 children critically injured. 1/2
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 9, 2020
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جند روٹ سیکٹر کے گاؤں ڈیرہ شیر خان، سندھارا اور بامروچ میں سویلین آبادی کو نشانہ بنایا، فائرنگ کی زد میں آ کر چار شہری زخمی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں دو خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔ جن کی حالت تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی فضائی حملے کی دھمکی، دشمن 27 فروری کا مؤثر جواب یاد رکھے: پاکستان
ٹویٹ میں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والوں میں 26 سالہ مس نسرین (جس کا تعلق سندھارا گاؤں سے تھا)، 24 سالہ رابعہ، 7 سالہ مومنہ (جن کا تعلق ڈیرہ شیر خان سے ہے) زخمی ہوئے۔
...Injured citizens evacuated to nearby medical facility. #PakistanArmy troops responded effectively to Indian posts which initiated fire. Injured include Ms Nasreen, age 26 yrs, Sandhara village; Ms Rabia, 24 yrs, Momna, 7 yrs, Dera Sher Khan and Munshi, 7 yrs, Bamroch. 2/2
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 9, 2020
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق 7 سالہ منشی اور کا تعلق بامروچ سے ہے، زخمی ہونے والوں بچوں اور خواتین کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر پاکستان آرمی نے نزدیکی ہسپتال میں منتقل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایل او سی پر صورتحال تشویشناک، بھارتی فوجی مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہونگے‘
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بر وقت جواب دیتے ہوئے دشمن کی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ ایک ایسے وقت میں بھارت ایل او سی پر حالات جان بوجھ کر خراب کر رہا ہے جب وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دنیا کو باور کرا رہے ہیں کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔
چند روز قبل نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کچھ عرصے سے صورتحال بہت تشویشناک ہے،دشمن ملک کو کہنا چاہتے ہیں کہ آگ سے نہ کھیلیں، فوجی مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے بھارت کا ایک اور جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستان کی فوج بہت بہتر طریقے سے جواب دے رہی ہے۔ بھارت کے کواڈ کاپٹرز نے کئی بار خلاف ورزی کی جنہیں مار گرایا گیا۔لائن آف کنٹرول پر صرف اس سال بھارت کی جانب سے ایک ہزار 229 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے، 7 شہری شہید ہو چکے ہیں اور 90 سے زائد شہری زخمی ہوئے
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی شدید پامالی کی جارہی ہے، وہ چاہتا ہے ان تمام چیزوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کی طرف لائن آف کنٹرول پرایڈوانچرازم کیا جائے، اگر دشمن ملک کسی قسم کی جارحیت کی توبھرپورجواب دیں گے، ہم تیار ہیں، کسی قسم کا شک نہیں ہونا چاہیے، فل مائنڈ کے ساتھ جواب دیں گے،
یہ بھی پڑھیں: چین کے بعد پاکستان کا بھی بھارت کو منہ توڑ جواب، جاسوس ڈرون مار گرایا
انٹرویو کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کو بعض محاذوں پر بہت بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، وہاں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے معیشت کو دھچکے لگ رہے ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نیپال سرحد پر نقشوں میں بھی ان کو بڑی شرمندگی ہوئی، وہاں پر اسلامو فوبیا کی اٹھنے والی لہر کو پوری دنیا نے محسوس کیا ہے، اس ساری صورتحال پر نظر ہٹانے کے لیے ایل او سی پر کوئی کارروائی کرنا چاہتا ہے جس کے لیے وہ سٹیج بنا رہا ہے۔
انٹرویو کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کا سب سے بڑا ڈرامہ پلواما ٹو تھا، بھارت نے رات کو گاڑی پکڑی جس پرفائر کیا جب کہ بھارت کاکہنا ہے کہ اس میں دھماکہ خیز مواد بھی تھا اور ایک شخص گاڑی سے نکل کر فرار بھی ہوگیا،ساری رات یہ گاڑی رکھی گئی اور دن کی روشنی میں اسے تباہ کیاگیا تاکہ شواہد نہ مل سکیں۔ بھارت اس ساری کارروائی کے ذریعے سٹیج بنارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر مقبوضہ کشمیر میں افراد داخل کرنیکا بھارتی الزام درست نہیں: ترجمان پاک فوج
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اس ساری کارروائی کے ذریعے اسٹیج بنا رہاہے، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف کئی بارکہہ چکے ہیں کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن تیار کر رہا ہے، پلوامہ ٹو سےچند دن پہلے وزیراعظم کابیان آیا تھا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کی پلاننگ کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیرمظالم کوپوری دنیا دیکھ رہی ہے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کو دبانے کے لیے کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے، بھارتی فورسزنے 7سال کے بچے کوبھی معاف نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے فضائی حملے کی حماقت کی تو منہ توڑ جواب دینگے: وزیر خارجہ
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارتی سینئرملٹری قیادت لانچنگ پیڈ کا الزام لگاتی ہے،ان تمام چیزوں کے باوجود بھارتی سینئر فوجی قیادت بار بار مبینہ لانچ پیڈز سے دراندازی کی بات کرتی ہے جو ان کی اپنی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت پر بھی سوالیہ نشان ہے کیونکہ لائن آف کنٹرول پر اتنی بڑی تعداد میں فوج اور دفاعی اقدامات کے باوجود کوئی کیسے دنیا کے سب سے زیادہ فوجی آبادی والے علاقے میں دراندازی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اب پاکستان کا بیانیہ چلے گا، ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ یواین مبصرین گروپ کومکمل آزادی ہے پاکستان سائیڈ پرجہاں مرضی جاسکتے ہیں۔ پاکستان عالمی میڈیا کو لائن آف کنٹرول پر کئی بار لے جا کر بھی جا چکا ہے۔ پاکستان نے عالمی میڈیا سمیت مبصرین کو کبھی کسی قسم کی رسائی سے انکار نہیں کیا، بھارت بھی یو این مبصر گروپ، عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دے تو چیزیں بہت کلیئر ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی الزامات کے شواہد کا تو آج کل ہونا مسئلہ ہی نہیں، بھارت آگ سے نہ کھیلے، ہم تیارہیں، جواب دیں گے،بھارت ہر ناکامی کا حل ہمارے خلاف مہم جوئی میں ڈھونڈتا ہے۔ آگ سے نہ کھیلا جائے، فوج مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے۔