لاہور: (دنیا نیوز) نیب ملتان پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف، سینئر لیگی رہنما رانا ثناء اللہ اور بلیغ الرحمن کیخلاف متاثرین لال سونہارا نیشنل پارک کو چولستان میں 14 ہزار کنال اراضی الاٹمنٹ کی انکوائری جاری ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ منیجنگ ڈائریکٹر چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 144 افراد کی اہلیت جانچے بغیر الاٹمنٹ کی۔ الاٹمنٹ لینے والے 144 افراد لال سونہارا نیشنل پارک کے متاثرین نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق متاثرین لال سونہارا نیشنل پارک کو چولستان میں 14 ہزار کنال اراضی الاٹمنٹ کی انکوائری جاری ہے، اس انکوائری میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا نام بھی شامل ہے جنہوں نے اس وقت صوبائی کابینہ کی منظوری کے بغیر دی تھی۔
شہباز شریف کو بھیجے گئے سوالنامے کا تاحال جواب موصول نہ ہوا۔ نیب ملتان کی جانب سے شہباز شریف کو 18 مئی تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی شہباز شریف کو سوالنامہ ڈی ایچ اے اور ماڈل ٹاون لاہور کے پتے پر ارسال کیا گیا تھا۔
نیب ذرائع کے مطابق دیگر ناموں میں لیگی رہنما رانا ثناء اللہ اور بلیغ الرحمن سمیت دیگر بھی شامل ہیں۔ رانا ثنا اللہ خان نے بطور صوبائی وزیر قانون صوبائی کابینہ کو بھیجے بغیر سمری کی توثیق کی۔ بلیغ الرحمان کو شہباز شریف کے سیاسی مشیر کے طور پر شامل تفتیش کیا گیا تھا۔