اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں نیب کے حوالے سے ایسے ریمارکس پہلے کسی نے نہیں دئیے۔ عمران خان کی حکومت کے لیے یہ بہت بڑی بات ہے کہ چیف جسٹس احتساب کے عمل کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ کے میزبان کامران خان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر قانون سینیٹر فروغ نسیم نے کہا میں چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، حکومت کو جلد از جلد احتساب عدالتیں قائم کرنی چاہئیں، اگر 120 عدالتیں نہیں بھی ہو سکتیں تو 50 ، 60 یا 100 عدالتیں بنا دیں، ترامیم کے ذریعے موجودہ ججز میں سے ہی تعینات کر کے یہ عدالتیں بنائی جا سکتی ہیں۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا عدالتیں پہلے سے قائم نہ ہونے کے دو پہلو ہیں، ایک تو ججز کا نہ ہونا دوسرے نیب کی تحقیقات کا اپنا طریقہ کار ہے، وزارت قانون ججز کی بھرتی نہیں کر سکتی، جب تک متعلقہ ہائیکورٹس کے ججز تجویز نہ کر دیں، اس کے لیے یا تو قانون پاس کیا جائے کہ وزارت قانون ان ججز کو لگا دے۔ انہوں نے کہا احتساب عدالتوں میں ہی وقت نہیں لگتا، تمام عدالتوں میں وقت لگتا ہے، ہائیکورٹس میں دیکھ لیں، ایک ایک کیس میں کتنا کتنا وقت لگ جاتا ہے۔