کراچی میں بارش نے حکومتی دعوؤں کا پول کھول دیا، بیشتر شاہراہیں اور انڈس پاسز تالاب بن گئے

Last Updated On 18 July,2020 12:02 pm

کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں بارش شروع ہوتے ہی بیشتر علاقوں میں معطلی کی گئی بجلی تاحال بحال نہ ہو سکی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ اگلے 36 گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔

تفصیل کے مطابق دن بھر سورج آگ برساتا رہا۔ جولائی کے ماہ میں گرمی کا 62 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا۔ حبس کی کیفیت اور پارہ بیالیس ڈگری تک پہنچنے کے بعد کراچی میں بادل برس پڑے۔

بوندا باندی سے شروع ہونا والا سلسلہ تیز بارش میں تبدیل ہوا اور جل تھل ہو گیا۔ حکومت اور ضلعی انتظامیہ منظر نامے سے غائب نظر آئے۔ روایتی طور پر بارش کراچی والوں کے لیے زحمت ثابت ہوئی۔

بارش سے شاہراہ فیصل اور کورنگی روڈ پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔ پنجاب چورنگی، اولڈ سٹی ایریا اور بیشتر انڈس پاسز پانی سے بھر گئے۔ ڈیفنس اور کلفٹن میں پانی جمع ہونے سے بیشتر گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ڈوب گئیں۔

گورنر ہاوُس جانے والی سڑک پر کھمبا اور درخت گر گیا جس باعث سڑک کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ ادھر بارش کی پہلی بوند گرتے ہی کے الیکڑک کا نظام ٹھپ ہو گیا۔ دو سو فیڈرز نے کام کرنا چھوڑ دیا۔

صدر، اورنگی، کورنگی، فیڈرل بی ایریا، ملیر، شارع فیصل، پی آئی بی، سرجانی میں بجلی معطل ہو گئی۔ لیاری، بلدیہ، کلفٹن، حسن سکوئر اور گلشن اقبال سمیت محمود آباد میں بجلی گئی تو بحال نہ ہو سکی۔

کے الیکٹرک ترجمان نے بجلی معطلی کا اعتراف کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کو احتیاط سے جوڑ دیا۔ موسم کا حال بتانے والے کہتے ہیں کہ شہر میں بارش کا سلسلہ مزید 36 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے۔
 

Advertisement