اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں 120 نئی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے وزارت قانون نے مالی اور قانونی بے بسی کا اظہار کر دیا۔ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ نئی عدالتوں کے لئے سالانہ 2 ارب 86 کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی۔
وزارت قانون نے 120 نئی عدالتوں کے قیام سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر اپنا جواب جمع کرا دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ نئی عدالتوں کے قیام میں مالی مسائل کا سامنا ہے، عدالتوں کے قیام کے بعد 2 ارب 86 کروڑ روپے کے بجٹ کی ضرورت ہوگی جس کیلئے مشاورت کا عمل شروع کر دیا لیکن 120 نشستوں کی وزارت خزانہ اور اسٹبلیشمنٹ ڈویژن سے اجازت لینا ہوگی، بجٹ بھی وزارت خزانہ سے منظور کرنا ہوگا، 5 احتساب عدالتوں میں ججوں کی خالی آسامیاں پر کرنے کیلئے سمری ارسال کر دی ہے۔
وزارت قانون نے آگاہ کیا کہ ملک بھر کی 24 احتساب عدالتوں میں 975 مقدمات زیر التوا اور تمام عدالتیں فعال ہیں، اسلام آباد کی 3 احتساب عدالتوں میں 110 مقدمات زیر التوا ہیں، لاہور کی 5 عدالتوں میں 213، راولپنڈی کی 3 عدالتوں میں 18 مقدمات، ملتان کی ایک عدالت میں 80، سکھر میں 56 اور کوئٹہ کی 2 عدالتوں میں 108 مقدمات زیر التوا ہیں، یہ بھی بتایا کہ کراچی کی 5 عدالتوں میں 188 اور حیدر آباد کی عدالت میں 38 مقدمات اور پشاور کی 4 احتساب عدالتوں میں 164 مقدمات زیر التوا ہیں۔