خیبرپختونخوا میں ہنگامی بنیادوں پر پراپرٹی سروس ڈیلیوری سنٹر قائم کرنے کا عمل شروع

Last Updated On 03 August,2020 12:21 pm

پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں عرصہ دراز سے زمین سے متعلق تنازعات حل ہونے کی بجائے بڑھنے لگے، صوبہ میں زمینوں کا ریکارڈ تاحال مکمل نہ ہوسکا۔ محکمہ بورڈ آف ریونیو نے ہنگامی بنیادوں پر سروس ڈیلیوری سنٹر قائم کرنے شروع کر دیئے۔ شہری کہتے ہیں حکومت جلد اقدامات شروع کرے۔

پاکستان کو آزاد ہوئے سترسال سے زائد کا عرصہ گزرجانے کے باوجود تاحال صوبہ خیبرپختونخوا میں زمینوں کا ریکارڈمکمل نہ ہو سکا۔ صوبہ بھر میں اراضی کے حوالے سے تنازعات کئی گنا بڑھ گئے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے اراضی تنازعات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر سروس ڈیلیوری سنٹرز قائم کرنے شروع کر دیئے۔ سروس ڈیلیوری سنٹرز میں تمام زرعی، رہائشی اور کمرشل زمینوں کا ریکارڈ جی آئی ایس سسٹم کے تحت کمپوٹرائزڈ کیا جائے گا۔ یہ سنٹرز نہ صرف خیبر پختونخوا کے چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، سوات، شانگلہ اور بٹ گرام سمیت 19 مختلف اضلاع میں شروع کیے جائیں گے بلکہ شمالی وزیرستان اور مہمند سمیت دیگر نئے ضم شدہ اضلاع میں بھی شروع کیے جائیں گے جس کا آغاز ضلع خیبر اور کرم سے کر دیا گیا ہے۔

زمین سے متعلق تنازعات خیبر پختونخوامیں آئے روز بڑھتے جا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حکومت کی جانب سے اس اقدام کو پشاور کے شہریوں نے خوب سراہا۔ صوبے کے سات اضلاع میں ڈیلیوری سنٹرز نے کام شروع کرتے ہوئے 1 ہزار پانچ سو 64 موضعوں کاریکارڈ جی آئی ایس بیس کمپوٹرائزڈ کر دیا ہے جبکہ نئے ضم ہونے والے اضلاع میں خیبر اور کرم میں دو ہزار تین سو بیس اعشاریہ چھ مربع کلومیٹر کا ریکارڈ کمپوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے۔