کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں ہونے والی بارشوں سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ گوادر کراچی کوسٹل شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بحال جبکہ بولان میں پل اور سڑک کی بحالی کا کام شروع ہو گیا ہے۔
تفصیل کے مطابق بلوچستان میں مون سون بارشوں سے 21 اضلاع متاثر ہوئے جن میں سے ڈیرہ بگٹی، جعفر آباد، کوہلو، خضدار اور جھل مگسی شامل ہیں۔
بارشوں اور سیلاب کے باعث 2 خواتین اور ایک بچے سمیت 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ جھل مگسی میں 136 اور خضدار میں 5 مکانوں، گوادر اور بولان میں 2 پلوں، بولان اورجھل مگسی میں رابطہ سڑکوں کا شدید نقصان ہوا ہے۔
خضدار میں ایک ڈیم ٹوٹ گیا ہے۔ ہرنائی کے علاقے زرد آلو میں پکنک کے لئے جانے والے کی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بلوچستان کا سندھ سے راستہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔ گیس پلاپ لائن کی مرمت کے لئے ٹیکنیکل ٹیمیں کراچی سے سبی پہنچ چکی ہیں جو راستہ بحال ہوتے ہی موقع پر پہنچ کر پائپ لائنوں کی مرمت شروع کر دیں گی۔
ادھر بلوچستان سے آنے والے ریلے نے سندھ کے ضلع دادو میں ہر چیز تہس نہس کر دی ہے۔ ایف پی بند میں 150 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا جس سے پانی 20 سے زائد دیہات میں داخل ہو گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جوہی کا دورہ کرکے امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ پاک فوج کی ٹیمیں دادو اور جھل مگسی میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے پہنچ گئی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی انجینئرز نے دادو میں طغیانی اور نئے گج ڈیم کا پشتہ ٹوٹنے کے باعث پھنسے افراد کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
متاثرہ افراد کو طبی سہولیات کی فراہمی اور ایک ہزار افراد کو کھانا بھی فراہم کیا گیا۔ جھل مگسی میں وانگو پہاڑی پر پھنسے تمام ہندو خاندانوں کو آٹھ گھنٹے ریسکیو آپریشن کے بعد محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔