لاہور(روزنامہ دنیا) مسجد وزیر خان کے حوالے سے انکوائری رپورٹ مکمل کر لی گئی۔ ذرائع کے مطابق انکوائری آفیسر ڈائریکٹر فنانس اوقاف ملک عبد الوحید نے انکوائری رپورٹ سیکرٹری آفس جمع کروا دی۔انکوائری رپورٹ میں محکمہ کے ملازمین کیخلاف کارروائی کے علاوہ دیگر حوالوں سے سفارشات بھی کی گئی ہیں۔
انکوائری آفیسر نے محکمانہ ڈیوٹی میں غفلت برتنے والے منیجر ، سینئر کلرک محمد ریاض، رینٹ کلرک عمران کو معطل کر کے پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری کروانے کی سفارش کر دی۔انکوائری آفیسر نے تجویز کیا ہے کہ مسجد وزیر خان میں فلمائے گئے ڈانس کی ویڈیو کو بین کر نے کے لئے پیمرا کو مراسلہ بھجوایا جائے تاکہ وہ مستقبل میں کسی ڈرامے، یا گانے کا حصہ نہ بن سکے۔
انکوائری آفیسر نے اپنی رپورٹ میں مستقبل میں مسجد وزیر خان سمیت محکمہ اوقاف کی تمام وقف مساجد میں اس قسم کی ایکٹویٹی کی اجازت نہ دینے کی سفارش بھی کی۔انکوائری آفیسر نے شارٹ فلم کے پروڈیوسراور فنکاروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروانے کی بھی سفارش کر دی۔
انکوائری آفیسر کی جانب سے رپورٹ سیکرٹری اوقاف آفس کو موصول ہو گئی۔ سیکرٹری اوقاف نے انکوائری آفیسر کی رپورٹ پر عمل درآمد کیلئے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن رائوندیم اختر کو ہدایات جاری کر دیں۔محکمانہ غفلت کے مرتکب ملازمین کی معطلی سمیت دیگر حوالوں سے عمل درآمد سامنے آناشروع ہو جائے گا۔
فنکاروں کی معافی
کچھ روز قبل مسجد وِزیر خان میں گانے کی ویڈیو کی ریکارڈنگ کے معاملے پر گلوکار بلال سعید نے معافی مانگ لی تھی اور ویڈیو میں سے مسجد میں فلمائے گئے مناظر شامل نہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے گلوکار کا کہنا تھا کہ ہمیں احساس ہے کہ پچھلے کچھ دنوں میں جو کچھ ہوا ہے اس سے آپ کے جذبات کو گہری چوٹ پہنچی ہے۔ ہم بحیثیت مسلمان ، مہذب انسان اور فنکار کی حیثیت سے ، کبھی بھی اسلام یا کسی دوسرے مذہب ، نسل ، ذات ، رنگ یا مسلک کی توہین اور رسوائی نہیں کریں گے۔
انہوں نے ویڈیو بیان میں کہا کہ مسجد میں نکاح کے مناظر فلمائے گئے تھے لیکن غلط فہمی کی بنا پر سمجھا گیا کہ ہم نے مسجد میں موسیقی چلائی اور اس پر رقص کرکے اس کے تقدس کو پامال کیا۔ انہوں نے کہا کہ الحمدللہ میں بھی مسلمان ہوں اور میری تربیت ایک مسلمان گھرانے میں ہوئی ہے میں ایسی کام کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
بلال سعید نے کہا کہ خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ ہم نے مسجد میں موسیقی نہیں چلائی اور نہ ہی وہاں رقص کیا۔ وہاں موجود مسجد کی انتظامیہ بھی اس کی گواہ ہے۔ بہر کیف ایک کلپ کی وجہ سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی۔ انجانے میں ہم سے غلطی ہوئی اور ہم انسانوں سے غلطیاں ہوجاتی ہیں۔ میں ، صبا قمر اور ہم سب اللہ تعالیٰ سے معافی مانگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے انجانے میں کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائ ہے تو ہم دل سے آپ سے معافی مانگتے ہیں۔جاری کیے گئے ویڈیو بیان کو میری ، صبا قمر اور باقی ٹیم کی جانب سے پُر خلوص معافی سمجھا جائے۔