کراچی: (دنیا نیوز) سابق سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگا کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کا نیا ایڈمنسٹریٹر بنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پریذیڈینٹ دنیا میڈیا گروپ کامران خان کا خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ انتہائی اہم ترین ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یونس ڈھاگا کو کراچی کا نیا ایڈمنسٹریٹر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
کامران خان کا کہنا تھا کہ وفاق نے یونس دھاگا کا نام تجویز کیا ہے، وہ کراچی کے خود مختار اور آزاد ایڈمنسٹریٹر ہونگے۔ سندھ حکومت کو ان کے نام پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ آج رات میئر کی مدت ختم ہو جائے گی۔
وفاق اور صوبے نے مل کر فیصلہ کیا تھا کہ کراچی کے مسائل کو حل کیا جائے، اس حوالے سے ایک اہم کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس میں ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ریاستی فیصلہ تھا، جس میں اہم اداروں نے اہم کردار ادا کیا، اس میں انتہائی اہم ادارے کے افراد بھی شریک تھے۔
خیال رہے کہ یونس ڈھاگا گزشتہ سال قبل از وقت ریٹائر ہو گئے تھے۔ وہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 22 کے افسر رہے ہیں۔
انرجی، فنانس، کامرس، انٹرنیشنل ٹریڈ اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے شعبوں میں بیس سال تک اپنا لوہا منوانے والے یونس ڈھاگا 23 اپریل 1962ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن، معاشیات، قانون اور تجارت میں پوسٹ گریجویٹ ڈگری حاصل کی اور 1985ء میں حکومت پاکستان میں بطور سول سرونٹ شامل ہوئے۔
سندھ اور خیبر پختونخوا میں مختلف محکموں کے ایڈمنسٹریٹر سے لے کر میگا پراجیکٹس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر کی خدمات انجام دیں۔ انھیں تھرکول فیلڈز میں ملک کے غیر استعمال شدہ توانائی کے خزانے کو فائدہ پہنچانے کا مشکل کام بھی سونپا گیا۔
یونس ڈھاگا نے تھرکول فیلڈز کی ترقی کیلئے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو واپس لانے کے منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ یہی وجہ ہے کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی اب پاکستان میں سب سے بڑی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کمپنی بننے کے لئے تیار ہے۔
سندھ میں سکریٹری انویسٹمنٹ کی حیثیت سے یونس ڈھاگا نے جھمپی، رگھڑو ونڈ کوریڈور میں متعدد منصوبوں کو سہولت فراہم کی جو اب تیزی سے عمل درآمد کے مرحلے میں پہنچ رہے ہیں۔
چیف سیکرٹری کی حیثیت سے گلگت بلتستان میں قیام کے دوران انہوں نے زمین کے حصول اور آبادکاری کے عمل کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
یونس ڈھاگا نے 17 اکتوبر 2014ء کو وزارت پانی وبجلی میں وفاقی سیکریٹری کا اس وقت عہدہ سنبھالا جب بجلی کے شعبے کو متعدد بحرانوں کا سامنا تھا۔
اس شعبے میں بین کارپوریٹ (سرکلر) قرضہ مسلسل پانچ ارب روپے کی رفتار سے بڑھ رہا تھا۔ ڈھاگا کے اچھے انتظام، موثر نگرانی اور بہتر مالیاتی کنٹرول کے باعث بجلی کے شعبے میں بڑی تبدیلی آئی۔
نتیجہ یہ نکلا کہ 2015ء ناصرف ملکی تاریخ بلکہ پورے خطے میں بجلی کے شعبے کے لئے بہترین کارکردگی کا سال بن گیا۔ اپریل 2017ء میں جب یونس ڈھاگا کو سکریٹری کامرس مقرر کیا گیا، انہوں نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی وزارت تجارت اور اس سے منسلک تنظیموں کے لئے ایک اصلاحی ایجنڈا تیار کیا۔
گورننس ریفارمز سے لے کر پالیسی، ادارہ جاتی اور تجارتی سفارتکاری کی طرف راغب کرتے ہوئے وزارت کی کارکردگی کو متاثر کرنے والے تمام اہم پہلوؤں کو از سر نو تشکیل دیا گیا۔