لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ نئے آئی جی انعام غنی کی اولین ترجیح صوبے میں امن وامان کا قیام ہونا چاہیے۔
پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبہ ایک ضابطے اور قانون کے تحت چلتا ہے۔ کوئی آتا ہے کوئی جاتا ہے۔ نئے آئی جی کی اولین ترجیح صوبے میں امن وامان کا قیام ہونا چاہیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نئے آئی جی کی تقرری کے حوالے سے وفاق اور صوبے میں رابطہ ہے۔ چیف ایگزیکٹو اور صوبے کے ساتھ مشاورت سے معاملات طے ہوتے ہیں۔
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ صوبے کے لیے جو بھی بہتر ہوگا، وہ شخص تعینات کر دیا جائے گا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم کسی آفیسر کو کسی عہدے پر لگائیں اور کوئی آ کر کہہ دے کہ اس کو نہ لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حکومت میں جو کام نہیں کرتا، اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے: ڈاکٹر شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پانچ نہیں، اگر 500 آئی جی بھی تبدیل کرنا پڑے تو کریں گے۔ موجودہ حکومت میں جو کام نہیں کرتا، اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
شعیب دستگیر کے تبادلے کے معاملے پر دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی سی پی او کی شکایات پر آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کی بات غلط ہے۔ دونوں عہدوں کا اپنا اپنا دائرہ کار ہے۔ صوبہ پنجاب کی پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ سٹیٹس کو جب توڑا جاتا ہے تو بڑا معیوب لگتا ہے۔ حکومت نہیں بلکہ سٹیٹس کو کنفوژ ہے۔ ہم نے تھانہ کلچر کو تبدیل کرنا ہے۔
دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومتوں میں لوگ ذاتی کام کرتے تھے، اسی لیے پانچ سال پورے کر لیتے تھے۔ تاہم ہماری حکومت میں کارکردگی کو دیکھا جاتا ہے۔ جو پرفارم نہیں کرتا، اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔