لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس کی تفتیش درست سمت میں جا رہی ہے۔ تاہم گزشتہ روز ہونے والی پریس کانفرنس میں مس مینجمنٹ ہوئی۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے زیر صدارت میٹنگ ہوئی جس میں صرف چند افراد تھے۔ میٹنگ میں آئی جی نے کہا کہ ایک گھنٹے میں ملزم کو پکڑ لیں گے۔ ہم سب کچھ پوشیدہ رکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اسلام آباد سے پی ٹی آئی رہنما کے ٹویٹ سے بھی مسئلہ پیدا ہوا۔ تصاویر دکھانے سے ملزم عابد علی الرٹ ہوا۔ ملزم سے متعلق خبریں چلنے سے پریس کانفرنس کرنا پڑی۔ کل کی پریس کانفرنس میں مس مینجمنٹ ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 72 گھنٹے میں اصل ملزمان کا سراغ لگا لیا گیا جبکہ دوسری جانب زینب کیس میں ملزمان کا 3 ماہ میں بھی سراغ نہیں لگایا جا سکا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمان کا سراغ جیو فینسنگ کے ذریعے لگایا گیا۔ ملزمان کیخلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کیلئے 28 ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔
ملزم وقار الحسن کے پیش ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ تحقیقاتی ٹیموں کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ملزم عابد علی کے فون ریکارڈ سے وقار الحسن تک پہنچے۔ اس کے پاس پیش ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا۔ ملزم نے اپنے بیان میں عباس کا نام لیا ہے۔ مبینہ ملزم عباس کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔