لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی مشہور اداکارہ نیلم منیر نے موٹروے زیادتی کیس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں عدالتی اصلاحات کا مطالبہ کردیا ہے۔
لاہور موٹروے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے درد ناک واقعے پر جہاں سماجی کارکن اور سوشل میڈیا صارفین شدید غم وغصے کے عالم میں ہیں تو وہیں شوبز شخصیات میں بھی اس واقعے کے بعد سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اِس ضمن میں نامور اداکارہ نیلم منیر نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں دِکھا گیا کہ ایک عورت وحشی درندوں کی حوس کے ہاتھوں بھیڈ چڑھی ہوئی ہے۔
انہوں نے پوسٹ کا ایک طویل کیپشن لکھتے ہوئے اِس معاشرے کی تلخ حقیقت بیان کی۔
اُنہوں نے لکھا کہ ریپسٹ اور اِس طرح کے گھناؤنے جرم میں ملوث مجرمان یہ جرائم ایسے کرتے ہیں کہ جیسے اُنہیں استثنیٰ حاصل ہو کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ چاہے کتنی بھی زیادتیاں کرلیں اُنہیں کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اصل مرد خواتین کا ریپ نہیں کرتا بلکہ خواتین کی حفاظت کرتا ہے‘
اداکارہ نے کہا کہ یہ بات یاد رکھیں کہ انصاف میں تاخیر کرنے سے کبھی انصاف نہیں ملتا ہے۔‘ اُنہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے ملک میں عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے جس کا وعدہ وزیراعظم عمران خان نے کیا تھا لیکن ابھی تک اس ضمن میں کوئی کام نہیں کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے سی سی پی او عُمر شیخ کے متنازع بیان پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے کیس میں سی سی پی او نے زیادتی کی خاتون کو ہی اس واقعے کی ذمہ دار ٹھہرادیا جس کے بعد میرا بہت خون کھول رہا ہے کیونکہ اِس طرح کا بیان ایک ذہنی مریض ہی دے سکتا ہے۔
نیلم عمر نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کہہ رہے ہیں کہ سی سی پی او صاحب کو تھوڑا وقت دیں تاکہ معاملات بہتر ہوسکیں، یہ کس طرح کے لوگ ہیں کیا اِنہیں کوئی شرم و حیا نہیں ہے؟
یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس، مجرموں کو سنگسار کیا جائے: اداکارہ اشنا شاہ
دوسری طرف اداکارہ سونیا حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عام لوگوں کو انصاف دینا کسی چڑیا کا نام نہیں ہے۔
ملک میں زیادتی کے بڑھتے کیسز اور لاہور موٹروے واقعے پر سونیا حسین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک خصوصی پوسٹ شیئر کی جس میں اُنہوں نے شدید غصے کے عالم میں اپنے جذبات بیان کیے ہیں۔
سونیا حسین نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پاکستان میں انصاف کسی چڑیا کا نام نہیں ہے کیونکہ یہاں عام آدمی ہمیشہ انصاف کی طلب میں مارا مارا پھرتا ہے لیکن اُسے انصاف نہیں ملتا۔
اداکارہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ جس ملک میں کتّوں کا قانون ہو، جہاں بچے، بچیاں، عورتیں، کتّے، بلیاں اور یہاں تک کے قبروں میں لاشیں بھی محفوظ نہ ہوں تو وہاں سوشل میڈیا پر پوسٹس لگانے اور احتجاج کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین پر ہونیوالے تشدد کیخلاف اداکارہ ماہرہ خان عالمی مہم کا حصہ بن گئیں
اُنہوں نے لکھا کہ جب تک قانون کے محافظ اور سربراہان کے گھروں میں گُھس کر اُنہیں جوتے نہیں ماریں جائیں گے تب تک اعلیٰ حکام کو احساس نہیں ہوگا کہ آخر غیر محفوظ ہونے کا احساس کیسا ہوتا ہے۔
سونیا حسین نے اپنی پوسٹ کا اختتام کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اُن تمام لوگوں سے معذرت خواہ ہیں جنہیں اُن کے الفاظ نامناسب اور غیر اخلاقی لگے۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہسچ تو یہ ہے کہ اس وقت اُن کے اندر جتنا غصّہ اور غبار ہے اُس کے آگے یہ الفاظ بہت کم ہیں۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ہم ایسے بدعنوان اور نا اہل رہنماؤں کے مستحق نہیں ہیں۔ سونیا حسین نے اپنے مداحوں سے سوال بھی کیا کہ ’کیا ہم سب ساتھ ہیں؟