لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کیساتھ زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے۔ دونوں ملزمان کے نام عابد علی ملہی اور وقار الحسن شاہ کے نام سے شناخت ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم عابد علی ملہی کے نام سے ہوئی ہے۔ جس کا پہلے ہی کریمنل ریکارڈ موجود ہے۔ ملزم کا ڈی این اے 2013 کے ڈیٹا بیس سے میچ ہوا، خاتون کے لباس سے ڈی این اے میچ ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد علی ملہی ضلع بہاولنگر کے علاقے فورٹ عباس کا رہائشی ہے، متاثرہ خاتون کے نمونے کریمنل ڈیٹا بیس سے میچ ہوئے، کریمنل ڈیٹا بیس میں ملزم عابد علی ملہی 2013 سے موجود ہے، ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کیلئے سی ٹی ڈی کی ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔
دوسری طرف ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں پر دوسرے ملزم کی بھی شناخت کر لی گئی ہے، ملزم کا نام وقار الحسن شاہ ہے، دونوں ملزمان عابد علی ملہی اور وقار الحسن شاہ مختلف اضلاع میں ڈکیتی کے دوران زیادتی کے واقعات میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس: مرکزی ملزم کی تصویر منظر عام پر آ گئی
مزید برآں لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کیساتھ زیادتی کرنے والے مرکزی ملزم کی تصویر منظر عام پر آ گئی ہے۔ پولیس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ملزم عابدعلی فورٹ عباس ضلع بہاولنگر کا رہائشی ہے۔ عابد علی کا پروفائل ڈی این اے میچ کرگیا۔
دنیا نیوز نے ملزم کا ریکارڈ حاصل کر لیا۔ کریمنل ڈیٹا بیس میں عابد علی 2013ء سے موجود ہے، ملزم عابد علی کوتاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ ملزم کی گرفتاری کیلئے سی ٹی ڈی کی جانب سے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف اس سارے معاملے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، وزیراعظم کو واقعے سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں موٹروے پر ہونے والی زیادتی کے واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے صوبے کی اہم شخصیات سے بھی مسلسلے رابطے جاری ہیں۔
دریں اثناء آئی جی پنجاب نے دونوں ملزمان کی تصویریں شیئر کر دیں۔
انعام غنی کا کہنا تھا کہ نادرا سمیت دیگر اہم اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کل رات سے رابطے میں ہیں۔ پولیس والوں نے عابد علی ملہی کے بارے میں بہت محنت کی۔ اس کے دیگر رشتہ داروں کے بارے میں پتہ چلایا۔ عوام غیر ضروری اطلاعات سے گریز کریں۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کے نام چار سمیں ہیں جبکہ اس کے علاوہ ایک اور نمبر عابد علی ملہی کے استعمال میں ہے لیکن یہ نمبر اس کے نام نہیں ہے۔ اس سم کو ٹریس کیا اور باقی لوگوں کے بارے میں پتہ چلا۔ جس کے بعد پولیس والوں نے ملزم کے آبائی ضلع بہاولنگر میں چھاپہ مارا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم عابد علی ملہی قلعہ ستار شاہ تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ میں رہائش پذیر ہے، بدقسمتی سے زیادہ خبریں پھیلنے کی وجہ سے وہ الرٹ ہو گئے، ملزم عابدکا گھرکھیتوں میں ایک ڈیرے پرہے، پولیس والوں نے سویلین کپڑوں میں ملزم کے گھر کی نگرانی کی، تاہم اس دوان ملزم عابد علی اور اس کی بیوی گھر سے فرار ہو گئے ہیں جبکہ عابد علی ملہی کی بیٹی کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انعام غنی کا کہنا تھا کہ دوسرا ملزم وقار الحسن علی ٹاؤن، قلعہ ستار شاہ شیخوپورہ کا رہائشی ہے، لاہور اور شیخوپورہ سمیت پنجاب پولیس، سی ٹی ڈی والے ملزمان کے پیچھے ہیں، انٹیلی جنس کو بھی استعمال کر رہے ہیں، ملزمان قانون کی گرفت میں جلد ہوں گے۔ تاہم ابھی تک گرفتارنہیں ہوئے۔