اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی رکن صوبائی اسمبلی کے شوہر کیساتھ جھگڑے پر ایکشن لیتے ہوئے فائرنگ کرنے والے سیشن جج کو معطل کر دیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے مقدمہ درج نہ کرنے پر پولیس سے جواب طلب کر لیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دئیے کہ رپورٹ کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج کیوں نہیں کیا؟
وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے دائر درخواست میں سیشن جج جہانگیر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ 13 ستمبر کو پیش آنے والے واقعہ سے متعلق تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دی اور بیان بھی قلمبند کرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ درخواست کے باجود ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ استدعا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ درج کرنے اور ملزمان کو قرار واقعی سزا کیلئے احکامات جاری کیے جائیں۔
وکیل نے کہا کہ ایک مظلوم جج کی فریاد لے کر آئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مظلوم جج؟ وکیل نے کہا کہ ویسے تو سارے جج ہی مظلوم ہیں۔ پولیس ایم ایل سی لے چکی ہے لیکن واقعہ کے 24 گھنٹے بعد بھی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ پولیس کیا کہتی ہے؟ اس پر وکیل نے کہا کہ ملزم ایک ایم پی اے کے خاوند ہیں۔ عدالت نے کہا کہ پولیس سے ریکارڈ منگوا لیتے ہیں، امید ہے اس سے پہلے ایف آئی آر درج ہو جائے گی۔
عدالت نے پولیس سے جواب طلب کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کو بدھ کے روز تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔