اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ عدالتوں کو ہاتھ جوڑ کر کہنا پڑے گا کہ ججز کو ٹریننگ دیں۔ زیادتی کے کیسز میں صلح نہیں ہو سکتی۔ نظام انصاف کو نافذ کرنے سے معاملہ حل ہوگا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال رکتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ زیادتی کے مقدمات میں خواتین افسروں کو تفتیشی لگانا چاہیے۔ نظام انصاف میں اصلاحات کی جائیں۔ ریپ کیسزمیں سزائیں صرف پانچ فیصد ہیں۔ اگر سزائیں 85 فیصد تک ہوتیں تو اتنے واقعات نہ ہوتے۔
فواد چودھری نے کہا کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے واقعہ نے سب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ ملزمان کو سرعام پھانسی دی جائے۔ عوام کے غصہ میں اضافہ تب ہوتا جب ایسے واقعات پے درپے ہو رہے ہوں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پر ہم کچھ دن ماتم کرتے ہیں اور پھر اگلے واقعہ کا انتظار کرتے ہیں۔ اگر تمام سابقہ واقعات میں سرعام پھانسی دی جاتی تو مستقبل میں کوئی جرات نہ کرتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال پانچ ہزار اوسط زنا بالجبر کے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔