اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ چند روز قبل پارلیمانی رہنماؤں کیساتھ میٹنگ کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپوزیشن کو واضح کہا کہ ہمیں سیاست میں نہ گھسیٹیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’نقطہ نظر‘ میں خصوصی گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ہونے والی میٹنگ میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپوزیشن کو واضح طور پر کہا کہ نیب اور چیف الیکشن کمشنر سے متعلق ہمارا کوئی تعلق نہیں ، آپ جانے یا وہ جانیں۔
پروگرام میں بات کو جاری رکھتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میٹنگ کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے مولانا فضل الرحمن کے بیٹے اسعد الرحمن کو کہا کہ ایک طرف اسمبلیوں کے خلاف، دوسری طرف آپ کے والد اسی اسمبلی سے صدارتی امیدوار تھے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن ریفارمز، نیب،سیاسی معاملات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں:عسکری قیادت
وفاقی وزیر ریلوے کا پروگرام میں مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن نے جب شکوے شکایتیں کیں تو آرمی چیف نے کہا کہ نیب چیئرمین،الیکشن کمیشن ہم نے نہیں لگایا، نیب اور چیف الیکشن کمیشن سے متعلق آپ جانے یا وہ جانیں۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میٹنگ کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں ہرجگہ نہ گھسیٹا جائے۔ ہمیں جب منتخب حکومت مدد کے لیے بلاتی ہے تومدد کرتے ہیں، منتخب حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے دوران جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے استعفوں کا بڑا زور دیا، یہاں تک کہ بلاول نے موقف اختیار کیا کہ ہم نواز شریف کو استعفے پیش کر دیتے ہیں، استعفے پیش کرنے کے بعد سابق وزیراعظم مسکرا کر دیئے۔ کل یہ استعفے دے دیتے توصورتحال اورہوتی۔ اب یہ جلسہ،جلسہ کھیلیں گے۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ضیاالحق کی گود میں نوازشریف کی سیاست شروع ہوئی۔ سابق وزیراعظم کی تقریراداروں کے خلاف تھی۔ لندن میں موجود لیگی قائد نے راستہ طے کرلیا اب لیگی صدر شہبازشریف نے کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آل پارٹیز کانفرنس ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش تھی: وزیراعظم
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اے پی سی کے دوران شہباز شریف کو پتا ہی نہیں تھا کہ نوازشریف کیا بات کریں گے۔ ن لیگ کے قائد نے نے اپنے سارے راستے بند کر دیئے ہیں، بھارتی میڈیا کی لیڈ سٹوری فوج پرحملہ تھا۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر نوازشریف نے اداروں کو للکارا ہے، وہ نوٹ کو عزت نہ دیں کورٹ کو تو دے دیں، انہوں نے کافی مسائل پیدا کیے ہیں۔ ان لوگوں نے اپنی سیاست کا صفحہ پھاڑدیا ہے۔ تقریر کے بعد شہبازشریف کی کشتی میں بھی پتھرڈال دیئے گئے، نوازشریف کی تقریرسے(ن)لیگ میں دراڑیں پڑیں گی۔