کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کابینہ نے سوئی سدرن گیس کو پائپ لائن کیلئے زمین دینے کا فیصلہ کرلیا، سٹاک ایکسچینج پر حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کیلئے معاوضے، محکمہ بلدیات کے لیے فنڈز دینے اور سندھ انسٹیٹیوٹ آف میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹ ایکٹ کی منظوری بھی دے دی۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس میں اہم ترین فیصلے کئے گئے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے ملیر، جامشورو اور ٹھٹھہ میں زمین الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی۔ کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ صوبے کو آر ایل این جی نہیں چاہیے، سندھ کو صوبے سے نکلنے والی قدرتی گیس ہی دی جائے۔
اجلاس میں 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کی پوسٹ فیکٹو منظوری بھی دیدی گئی۔ کابینہ نے 15 سے 20 اکتوبر کے درمیان گندم کی قیمتیں جاری کرنے کا اعلان کیا، انٹرا سٹی مسافر گاڑیوں کے کرائے بڑھانے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کو دیگر صوبوں کے کرائے دیکھنے اور دوبارہ غور کر کے 15 دن میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی۔
کابینہ اجلاس میں 253 پولیس سٹیشنز کو تفتیش کیلئے فی کس ایک لاکھ روپے دینے کی منظوری دی گئی۔ اس سے قبل انویسٹی گیشن کے لیے رقم پولیس والے خود خرچ کر کے کلیم کرتے تھے۔ کابینہ نے انویسٹی گیشن کے لیے فنڈز پہلے دینے کی منظوری دی۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کیلئے کابینہ نے ایک کروڑ پینتیس لاکھ روپے معاوضے کی منظوری دی، شہید ہونے والوں کے خاندان کے ایک نوکری بھی دی جائے گی۔ آپریشن میں حصہ لینے والے 7 اہلکاروں کیلئے 5، 5 لاکھ روپے انعام کی منظوری بھی دی گئی۔
محکمہ بلدیات کی جانب سے 9 کروڑ روپے سے زائد کی رقم کی درخواست بھی کابینہ نے منظور کرلی۔ رقم سے کراچی سرکلر ریلوے کی الائیمنٹ کر کے سیوریج سسٹم کے فلو میں تبدیلی کی جائے گی۔