لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما جلیل احمد شرقپوری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی ٹکراؤ کی پالیسی غیر مناسب ہے، یہ مسائل کا حل نہیں، اختلاف رائے کو جمہوریت کا حسن کہا جاتا ہے تو مجھے بھی یہ حق دیں ورنہ میں بھی کہوں گا مجھے کیوں نکالا، وزیراعلیٰ پنجاب سے کام کے سلسلے میں کئی بار ملا ایسا کرنا پارٹی منشور کی خلاف ورزی نہیں۔
قبل ازیں مسلم لیگ کی جانب سے پارٹی رکنیت معطل ہونے پر رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری کا کہنا تھا نواز شریف کی بات سے اختلاف کیا ہے کوئی آئین تو نہیں توڑا، پارٹی کی طرف سے مبہم نوٹس جاری کیا گیا، ایسے نوٹس کو نہیں مانتے، غلطی نہیں بتائی گئی، صرف نوٹس جاری کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا پارٹی کو پارٹی رہنے دیں، خاندانی جاگیر نہ بنائیں، اگر مسلم لیگ ن قبول نہیں کرے گی تو پنجا ب اسمبلی میں الگ بینچوں پر بیٹھ جائیں گے۔
لیگی ایم پی اے اشرف انصاری نے کہا کہ میاں نواز شریف کا بیانیہ پاکستانی سالمیت کے خلاف ہے، پی ڈی ایم پہلے قوم کو اپنا ایجنڈا باور کرائے، اس پلیٹ فارم سے ملکی اداروں کے خلاف بات کی جا رہی ہے اور قومی سلامتی کے راز فاش کیے جا رہے ہیں، مجھے پارٹی سے نکالنے کی خبروں کا سوشل میڈیا سے پتہ چل رہا ہے، پارٹی کی طرف سے میرے ساتھ ابھی تک کسی بھی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا اور میرا کسی نے موقف جاننے کی کوشش نہیں کی، مسلم لیگ ن اس وقت بحرانی کیفیت کا شکار ہے، کارکن مایوس ہیں ، ہماری قیادت کے بیانیہ کو لے کر بھارت پراپیگنڈا کر رہا ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی نشاط ڈاہا نے کہا کہ پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر کوئی حیرانگی نہیں، جب ہم حق کی بات کریں گے تو ایسے فیصلے تو آئیں گے، مسلم لیگ ن کی تنظیم ہماری پارٹی رکنیت تو معطل کرسکتی ہے ہماری ایم پی اے کی سیٹ ختم نہیں کرسکتے، ہم نے کونسی خلاف ورزی کی ہے ، جب یہ سپیکر کو لکھیں گے تو وہ دیکھیں گے کہ ہم نے ایسا کیا کیا۔