کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں معروف عالم دین پر قاتلانہ حملے کی مختلف تحقیقاتی اداروں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔ گاڑی کی خریداری کیلئے رکنا دہشتگردوں کیلئے فائدے مند ہوا۔ مولانا جس روٹ سے آئے اس پر لگے مختلف کیمروں کی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے۔
گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں مولانا عادل پر حملے کا واقعہ، مختلف تحقیقاتی اداروں کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق حملے سے دہشتگرد تربیت یافتہ معلوم ہوتے ہیں، دہشتگرد ڈبل کیبن کا پیچھے کرتے ہوئے آرہے تھے، گاڑی کا خریداری کیلئے رکنا دہشتگردوں کیلئے فائدے مند ثابت ہوا۔مولانا جس روٹ سے آئے اس پر لگے مختلف کیمروں کی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے۔
تین دہشتگرد ایک موٹرسائیکل پر سوار تھے جبکہ ملزمان جس راستے سے آئے حملے کے بعد اسی طرف فرار ہوئے۔ دہشتگردوں کے اسلحہ کا فرانزک رپورٹ آنے پر واضح ہو گا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملے میں نائن ایم ایم پستول استعمال کیا گیا ہے۔