لاہور: (روزنامہ دنیا) انتخابی حلقہ گلگت 2 میں ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں سمیت 26 امیدوار مدمقابل ہونگے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی جانب سے اپنے پرانے امیدواروں پر ہی انحصار کیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف نے مقامی عہدیدار کی ناراضگی مول لیتے ہوئے سابق آزاد امیدوار کو ٹکٹ دیدیا۔
گلگت بلتستان کے انتخابات 2020 میں حلقہ گلگت 2 میں انتخابی سرگرمیاں تیز ہوچکی ہیں۔ گلگت شہر کے اہم علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں 41 ہزار 259 رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 23 ہزار 58 ہے اور 18 ہزار 201 خواتین ووٹرز بھی ہیں۔ انتخابات میں سیاسی زور آزمائی کے لیے 37 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، تاہم 2 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہونے اور 9 امیدواروں کی جانب سے کاغذات واپس لیے جانے کے بعد 26 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان انتخابات کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑی سیاسی جماعتوں نے اس حلقہ میں کسی نئے چہرے کو سامنے لانے کی بجائے اپنے پرانے کھلاڑیوں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور پارٹی کے صوبائی صدر حافظ حفیظ الرحمان امیدوار ہیں۔ وہ 2004 کے ضمنی انتخاب میں بھی کامیاب ہوئے اور صوبائی مشیر تعلیم رہے۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے جمیل احمد امیدوار ہیں، جمیل احمد 2009 کے انتخابات میں شکست کھا گئے تھے مگر پیپلز پارٹی نے انہیں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ سے کامیاب کرا کر ڈپٹی سپیکر منتخب کرایا تھا۔ تحریک انصاف کی جانب سے فتح اللہ خان کو ٹکٹ دیا گیا ہے، جو پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری بھی ہیں۔ اس سے قبل فتح اللہ خان نے 2009 اور 2015 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا مگر دونوں بار انہیں شکست ہوئی۔
اس حلقے سے تحریک انصاف کے ایک اور مقامی عہدیدار گلاب شاہ آصف پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند تھے مگر ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ق کی جانب سے ناصر جہان میر کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔ آزاد امیدوار اشفاق احمد، عبد الخالق اور فداحسین انتخابات میں پہلی بار حصہ لے رہے ہیں۔ اس حلقے میں بھی مسلکی ووٹ کسی بھی امیدوار کی کامیابی میں اہم کردار ادا کریگا۔ مذہبی جماعتوں کی جانب سے تاحال کسی بھی امیدوار کی حمایت کا اعلان نہیں کیا گیا۔
گلگت کا حلقہ 2 شہر کے اہم علاقوں مجینی محلہ، کشروٹ، ڈومیال، پلٹنی محلہ، بڑی محلہ، ایئر پورٹ تھانہ، عثمانیہ محلہ، قزلباش محلہ، سونی کوٹ، پائن، سونی کوٹ بالا، نگرل، سکوار، مناور، پڑی بنگلہ، جگوٹ، چکر کوٹ، گاشو اور فلکن پر مشتمل ہے۔ اس حلقے کی اہم برادریوں میں کشمیری، شین ، یشکن، گجر، ڈوم اور پٹھان شامل ہیں۔ حلقہ گلگت 1 کی طرح حلقہ 2 میں بھی 95 فیصد شرح خواندگی ہے مگر کسی خاتون امیدوار کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے۔ اس حلقے میں تقریباً 50 فیصد ووٹ مذہبی بنیادوں پر، 30 فیصد سیاسی اور 20 فیصد ووٹ شخصی بنیادوں پر کاسٹ کیا جاتا ہے۔