اسلام آباد: (دنیا نیوز) کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی روک تھام کیلئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ملک بھر میں شاپنگ مالز، دکانیں اور مارکیٹیں رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق ملک بھر میں تمام شادی ہالز اور ریسٹورنٹس بھی رات 10 بجے بند کر دیئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ تفریح گاہیں اور پارک بھی شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
این سی او سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل سٹورز، کلینک اور ہسپتال اس پابندی سے مستثنیٰ ہونگے اور کھلے رہیں گے۔ حکام کی جانب سے کورونا کی روک تھا کیلئے ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔
اسلام آباد کی انتظامیہ نے دفعہ 144 کا نفاذ کرتے ہوئے تمام شاپنگ مالز، دکانوں اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا ہے۔ خلاف وزری کرنے والے کو جرمانہ ہوگا۔ ماسک کے حوالے سے دفعہ 144 کی پابندی کا نفاذ دو ماہ کے لیے ہوگا۔
این سی او سی سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 825 مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آئے اور 14 افراد اس وائرس سے جاں بحق ہوئے جن میں سے 13 افراد ہسپتالوں میں اور ایک مریض گھر میں قرنطینہ کے دوران جاں بحق ہوا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ۔19 کے 29 ہزار 477 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے سندھ میں 8 ہزار 860، پنجاب میں 11 ہزار 56، خیبر پختونخوا میں 4 ہزار 23، اسلام آباد میں 4 ہزار 23، بلوچستان میں 838، گلگت بلتستان میں 181، آزاد کشمیر میں 564 ٹیسٹ شامل ہیں۔
اب تک ملک بھر میں کووڈ۔19 سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 3 لاکھ 11 ہزار 814 ہو چکی ہے۔ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں کووڈ۔19 کا کوئی بھی مریض اس وقت وینٹیلیٹرز پر نہیں ہے جبکہ ملک بھر میں کووڈ۔19 کے لیے مختص 1 ہزار 884 وینٹیلیٹرز پر کووڈ۔19 کے 98 مریض ہیں۔
ملک بھر میں کووڈ۔19 کے ایکٹو کیسز کی تعداد 11 ہزار 627 ہے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 200 ہے جن میں سے آزاد کشمیر میں 3 ہزار 889، بلوچستان میں 15 ہزار 859، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 200، اسلام آباد میں 19 ہزار 300، خیبر پختونخوا میں 39 ہزار 189، پنجاب میں 1 لاکھ 3 ہزار 314 اور سندھ میں 1 لاکھ 44 ہزار 449 مریض ہیں۔
پنجاب میں 2 ہزار 342 اموات جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6 مریض ہسپتالوں میں اس وائرس سے جاں بحق ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں 1 ہزار 271 اموات جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک مریض ہسپتال میں اس وائرس سے جاں بحق ہوا۔
اسلام آباد میں کل 214 اموات جن میں سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1 مریض ہسپتال میں اس وائرس کی وجہ سے جاں بحق ہوا۔
بلوچستان میں 149 اموات، گلگت بلتستان میں 92 اموات جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک مریض ہسپتال میں اس وائرس سے جاں بحق ہوا۔
آزاد کشمیر میں اس وائرس سے 87 اموات ہو چکی ہیں۔ اب تک ملک بھر میں کووڈ۔19 کے 43 لاکھ 47 ہزار 155 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
ملک بھر میں کووڈ۔19 کے علاج کیلئے مختص 735 ہسپتالوں میں 894 مریض زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع، سخت پابندیاں لگنے کا امکان
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد اور ہلاکتوں میں بتدریج اضافے کے بعد حکومت نے پابندیاں لگانے پر غور شروع کر دیا ہے۔
گزشتہ روز ان خدشات کا اظہار وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی جانب سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ تمام چیزیں اس وقت زیر غور ہیں۔ کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر پابندیوں کو سخت کرنا ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔ جہاں کیسز زیادہ ہونگے، وہاں فوکس زیادہ ہوگا۔
معاون خصوصی صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہوتے ہی اس وبا سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کاروباری اوقات میں کمی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اضافی سختی کی جائے گی۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ہجوم والی جہگوں پر ماسک لازمی پہنا جائے کیونکہ اگر ہم احتیاط کریں گے تو دوسری لہر کو بھی ختم کر دیں گے۔ انہوں نے عوام پر واضح کیا کہ جہاں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا، وہاں پر جرمانے بھی کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کمرشل ایکٹویٹی کے اوقات کار میں بھی کمی لائی جائے گی۔ اس سلسلے میں لوکل انتظامیہ این سی او سی مں مشاورت جاری ہے۔ اگلے ایک، دو دن میں گائیڈ لائنز سامنے آ جائیں گی۔