برسلز: (دنیا نیوز) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس گیبرے سوس نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 ویکسین ماہ نومبر کے آخر میں استعمال کے لیے دستیاب ہو سکتی ہے۔
ادارے کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس گیبرے سوس نے مرکزی دفتر سے ویڈیو پریس کانفرس بتایا ہے کہ ہم کورونا وائرس کی وبا کے اعتبار سے اس وقت شمالی نصف کرہ ارض میں ایک نازک دور سے گزر رہے ہیں، آئندہ کے چند ماہ کافی کٹھن گزریں گے اور بعض ممالک خطرات سے پر راستے پر نکل چکے ہیں۔
انہوں نے ملکی سربراہان سے کوتاہی سے اموات کا سد باب، بنیادی حفظانِ صحت کی خدمات میں خامیوں کو دور کرنے اور سکولوں کو دوبارہ سے بند کرنے کا سد باب کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
ویکسین کی تیاری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب سائنسی وفد کے ہیڈ ماہر ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن کا ککہنا تھا کہ اس وقت کام جاری ہونے والی ویکسین کی تیاری سے ہماری توقع سال کے اختتام سے پیشتر اور ماہ نومبر کے اختتام تک ایک یا 2 ویکسین سے مثبت نتائج حاصل ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہنگامی استعمال کے ایجنڈے میں آنے کی صورت میں اس معاملے میں ہماری کسوٹیاں کم سے کم سطح کی ہوں گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک پر زور دیا تھا کہ کووڈ۔19 کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کریں۔ عالمی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈاہانوم گیبریسس نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ اس وقت دنیا وبائی صورتحال کے اہم مرحلے میں ہے۔ آئندہ چند ماہ انتہائی مشکل ہو سکتے ہیں جبکہ چند ممالک میں صورتحال خطرناک ہے۔
انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ فوری طور پر ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جس سےشرح اموات میں کمی ہو سکے۔ صحت عامہ کی خدمات مزید متاثر نہ ہوں اور سکولوں کو دوبارہ بندش کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے چند ممالک میں بڑھتے کیسز کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں طبی اداروں کو شدید دباو کا سامنا ہے۔ٹیڈروس نے مزید کہا کہ ٹیسٹنگ کی بہتری ، مریضوں کی تشخیص اور آئیسولیشن سے لاک ڈاون جیسے اقدامات سے بچا جا سکتا ہے۔