لاہور: (دنیا نیوز) ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) کی قیادت چودھری برادران اور طارق بشیر چیمہ سے رابطہ کرکے ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر شفقت محمود کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اتحادی ہے، ان کے تحفظات کو دور کریں گے۔ ہم اپنے اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اتحاد میں شکوے اور تحفظات پیدا ہوتے رہتے ہیں۔ وزیراعظم نے اتحادیوں کے معاملات پر اسد عمر، پرویز خٹک اور چودھری سرور پر مشتمل کمیٹی قائم کر رکھی ہے۔
ادھر حکومتی شخصیات چودھری شجاعت کی تیمارداری کے لئے لاہور کے سروسز ہسپتال پہنچے۔ آج صبح وزیراعلیٰ پنجاب عثمان نے چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی۔ دوپہر میں وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری بھی ہسپتال پہنچے اور چودھری پرویز الہیٰ سے بھی ملے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر انسداد منشیات اعظم خان سواتی بھی لاہور پہنچے اور چودھری برادران سے ملاقات کی۔ اعظم سواتی نے چودھری شجاعت حسین کو گلدستہ پیش کیا اور ان کی جلد صحتیابی کے لئے خصوصی دعا کی۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کو سینے میں انفیکشن کے باعث سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کی دیکھ بھال پر معمور سمز کے پرنسپل ڈاکٹر امجد نے میڈٰیا کو بتایا کہ اب ان کی طبیعت بہتر ہے۔ چودھری شجاعت کے سینے میں انفکشن ہے۔ ان کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔
ادھر وزیراعظم عمران خان کا چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں انہوں نے ان کے والد کی جلد صحتیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے چودھری شجاعت حسین سے دیرینہ تعلقات ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ ان کو جلد صحتیاب کریں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے چودھری شجاعت حسین سے بات کرنے کی خواہش بھی کی، تاہم انھیں بتایا گیا کہ آکسیجن ماسک کی وجہ سے بات نہیں ہو سکتی۔