اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے۔ ہم نے افغانستان کے ساتھ نئے سرے سے تعلقات کا آغاز کر دیا ہے جس میں رشکئی اکنامک زون کلیدی کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے ذریعے ہم وسطی ایشیا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ وسطی ایشیا تک رسائی کے لئے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کو افغانستان تک توسیع دی جائے جس سے افغانستان میں ناصرف عوام کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے بلکہ دہشت گردی کا خاتمہ بھی ممکن ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونین کونسل بٹاکارا ضلع صوابی میں گورنمنٹ پرائمری سکول اور پیہورہاملیٹ روڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اسلام کے نام پر حکومت کے خلاف نشتر چلانے والوں کو اسلام کا نہیں، اپنی کرسی کا فکر ہے۔ اسلام کو الحمداللہ کوئی خطرہ نہیں، مگر یہ نام نہاد لیڈر اپنی کرسی کے غم میں ضرور ایسے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ جب تک مجھ میں جان ہے، دین کو خطرہ تو دور کی بات ایک لفظ بھی کوئی تبدیل نہیں کر سکتا، ہم اسلام کے سپاہی ہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حضرت محمد ﷺ کے ساتھ محبت کرنا ہمارے ایمان کا جز ہے۔ سرور کونین حضرت محمد ﷺ کے ایک بال بدلے دنیا جہاں کی مال ودولت کو بھی خس سمجھتے ہیں۔ حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت بھی برداشت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ کا وہ واحد لیڈر ہے جنہوں نے اقوام متحدہ میں حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف بھی آواز اٹھائی اور کہا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر مسلمانوں کے جذبات مجروح کرکے ہمارے دلوں کو رنجیدہ نہ کیا جائے۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کہا وزیراعظم عمران خان نے ریاست مدینہ کا حقیقی تصور پیش کرتے ہوئے پانچویں جماعت سے لے کر نویں جماعت تک تعلیمی نصاب میں حضرت محمد ﷺ کی سیرت شامل کرایا ہے، موجودہ دور حکومت میں وہ تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جو ماضی میں نام نہاد دینی جماعتوں کے دور اقتدار میں نہیں اٹھائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سود کے خلاف قانون پاس کرنا اور مساجد میں سولر سسٹم لگانا بھی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی مرہون منت ہے۔ موجودہ حکومت پاکستان کی تاریخ کی واحد حکومت ہے جو پسماندہ طبقے کو اوپر لانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔