اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ سرکاری فنڈز میں خورد برد، اختیارات سے تجاوز، منی لانڈرنگ اور بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی کے مقدمات نیب کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 68.88 فیصد ہے۔ نیب اپنے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی تربیت کو ترجیح دیتا ہے۔ تمام افسران نے سخت محنت کرکے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالوں میں کرپشن کی 75 ہزار 268 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 66 ہزار 838 کو نمٹایا گیا۔
چئیرمین کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ یونائیٹڈ نیشنز کنونشن اگینسٹ کرپشن (یو این سی اے سی) کے تحت اقوام متحدہ کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا ایک معتبر ادارہ ہے جو سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی اداروں میں روابط کا کردار ادا کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔