اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ 1980ء کی دہائی میں جن لوگوں کے پاس کچھ نہیں تھا، وہ آج بڑی بڑی عمارتوں کے مالک ہیں۔ نیب تحقیقات کر رہا ہے کہ انہوں نے یہ رقوم کہاں سے حاصل کیں؟ موٹر سائیکل کا مالک دبئی میں ٹاورز اور بھاری رقوم کا مالک کیسے بن گیا؟
انہوں نے کہا کہ ملک 100 ارب روپے سے زائد کا مقروض ہے، ہسپتالوں میں بیڈ موجود نہیں، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طالب علموں کو داخلے نہیں مل رہے اور ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر گوادر چیمبر آف کامرس بلوچستان میر نوید بلوچ سے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کر رہا ہے جو حکومت میں رہے، کوئی ماضی میں ان سے کچھ نہیں پوچھ سکتا تھا۔ ہم ان سے ان کے غیر قانونی اقدامات، اختیارات کے ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثے، منی لانڈرنگ اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے بارے سوالات کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب طاقتور شخصیات اور بڑی مچھلیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیساتھ ساتھ معاشرے سے بد عنوانی کے خاتمے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی ادارہ بینک نادہندگی کیس میں براہ راست کاروائی نہیں کر سکتا، تاہم سٹیٹ بینک تاجروں کے خلاف نادہندہ ہونے کے باعث نیب کو کیس ریفر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کی تفتیش چیلنجنگ ٹاسک ہے کیونکہ جرم ایک شہر میں کیا جاتا ہے جبکہ املاک کسی اور ملک میں ہوتی ہیں، تاہم نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔
جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیاں بغیر کسی زمین کے یا تھوڑی سے اراضی حاصل کرکے غریب شہریوں کو سہانے خواب دکھا کر لوٹ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے گوادر انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے صنعتی اور کمرشل پلاٹوں کی مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں اور مبینہ بدعنوانی کا نوٹس لیا ہے۔ مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر انڈسٹریل سٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اقدامات سے صوبے کی معاشی ترقی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ گوادر پاکستان کی معاشی ترقیاتی سرگرمیوں کا گیٹ وے ہے۔ گوادر میں ترقی سے پاکستان بالخصوص بلوچستان کی ترقی وخوشحالی میں مدد ملے گی۔