لاہور: (دنیا نیوز) اقامہ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے۔ ان کیساتھ پونے دو گھنٹے تک تحقیقات کی گئیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن کو بدنام کر رہی ہے۔ نیب کو تمام ثبوت فراہم کروں گا۔
تفصیل کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف اقامہ کیس میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوئے کہاں ان کیساتھ پونے دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔ نیب نے لیگی رہنما سے 2004ء سے 2017ء تک اقامہ کی تفصلات مانگی تھیں۔
خواجہ آصف نے نیب میں تحریری طور پر بھی اپنا جواب جمع کروایا۔ اپنے جواب میں انہوں نے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کو آڑے ہاتھوں لیا
اور کہا کہ حکومت اپوزیشن رہنماؤں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔ یہ تمام اقدامات ناقص کارکردگی سے توجہ ہٹانے کے لئے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم عمران خان اور عثمان ڈار اپنے مخالفین سے بدلہ لینے کے لئے حکومتی اداروں کو استعمال کر رہے ہیں۔ جواب میں کہا گیا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے کے انکشافات سے تمام چیزیں واضح ہوتی ہیں۔
خواجہ آصف نے نیب حکام کو یقین دہانی کرائی کہ تمام مطلوبہ انفارمیشن فراہم کر چکا ہوں اور وہ آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ نیب کی جانب سے غیر ملکی کمپنی کے ایم ڈی کو پیش کرنے کی درخواست متعلقہ شخص کو بھجوا دی ہے۔
لیگی رہنما خواجہ آصف نے اپنے واجب میں واضح کیا کہ نیب کی جانب سے سپریم کورٹ کی وضاحت کو نہیں مانتا۔ آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔
انہوں نے جواب میں مزید کہا کہ ان پر ابھی تک منی لانڈرنگ کا کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا کوئی جرم ثابت یا نشاندہی نہیں ہو سکی۔ اپنے تمام اثاثے اپنے سالانہ گوشواروں میں ظاہر کر دئیے ہیں۔