اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی ادارہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے۔
تفصیل کے مطابق نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نے اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل اور ڈی جیز شریک ہونگے۔
چیئرمین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے نیب واحد ادارہ ہے جس نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ نیب کی شاندار کارکردگی کا اعتراف ہے۔ نیب آرڈیننس 1999ء کے اقتباس میں نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم وصول کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 466 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔
نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح ملک کے کسی بھی اینٹی کرپشن کے ادارے کے مقابلہ میں بہترین کارکردگی ہے۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔
چئیرمین نیب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔