ہنگامہ آرائی کیس: خواجہ عمران نذیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

Published On 10 November,2020 11:29 am

لاہور: (دنیا نیوز) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مریم نواز کی نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں خواجہ عمران نذیر کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے لیگی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے مقدمے پر سماعت کی تو جسمانی ریمانڈ کی معیاد ختم ہونے پر پولیس نے خواجہ عمران نذیر کو عدالت پیش کیا۔ پولیس نے استدعا کی کہ ملزم سے موبائل فون کا ڈیٹا برآمد کرنا ہے، لہذا ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ پولیس کے تفتیشی آفسر نے بتایا کہ فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ مکمل ہو گیا ہے، رپورٹ آنا باقی ہے۔

خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ تفتیشی ٹیم سے کہا ہے میرے سے کیا تفتیش کرنی ہے، اس کیس میں دہشت گردی کی دفعات کا تصور بھی نہیں ہے، معصوم کارکنوں کو مارنے پر دہشت گردی نہیں لگتی، معصوم کارکنوں کو اپنے قائدین کے ساتھ اظہار یکجہتی پر کس بات کی دہشت گردی۔

خواجہ عمران نذیر کے وکیل فرہاد علی شاہ نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور اسے بلاجواز قرار دیا۔ وکیل نے نشاندہی کی کہ اسی مقدمے کے دیگر ملزموں میں سے کسی ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہیں لیا، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر وقوعہ کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے لیکن عدالت نے جسمانی ریمانڈ کے بغیر ہی ان کی ضمانت منظور کی۔

وکیل نے بتایا کہ موبائل فون کا ڈیٹا جسمانی ریمانڈ کے بغیر ہی متعلقہ اداروں سے مل سکتا ہے، پولیس خواجہ عمران نذیر کو سیاسی طور پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے۔ عدالت نے خواجہ عمران نذیر کو 14 دنوں کیلئے جسمانی ریمانڈ پر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور قرار دیا کہ ملزم کو تفتیشی کی تحویل میں دینے کا کوئی جواز نہیں۔ عدالت نے خواجہ عمران نذیر کو 24 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔