مظفر آباد: (دنیا نیوز) کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر آزاد کشمیر بھر میں ہفتے کے روز 21 نومبر سے 6 دسمبر تک کیلئے پندرہ دن کے لئے مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
یہ اہم فیصلہ آزاد کشمیر کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ آزاد کشمیر میں کورونا کی صورتحال خطرناک حدوں کو چھونے لگی ہے۔ رپورٹس کے مطابق دارالحکومت مظفر آباد میں کورونا کی شرح 19 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں بیک وقت لاک ڈاؤن ہوگا۔ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے شادی بیاہ ودیگر تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی، تاہم مذہبی اجتماعات اور نماز جنازہ مکمل ایس او پیز کے تحت ہوں گے۔ اس کے علاوہ 15 روز تک تمام تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔ تعلیمی ادارے، دینی مدارس، شادی ہالز، کھیلوں کے گراؤنڈ اور پارک بند رہیں گے۔ ہسپتالوں میں او پی ڈی سروسز بند جبکہ ایمرجنسی سروسز جاری رہیں گی۔ سیاحت پر بھی 15 دن کے لئے پابندی ہوگی۔
اجلاس میں بیرون ملک اور بیرون آزاد کشمیر مقیم کشمیریوں سے سفر نہ کرنے کے درخواست کی گئی ہے۔ تمام کاروباری مراکز دفاتر بند ہوں گے۔ سرکاری دفاتر میں پچاس فیصد حاضری رکھی جائے گی۔ صرف لازمی خدمات کا کاروبار ایس او پیز کے تحت جاری رکھا جا سکے گا۔
سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ آزاد کشمیر میں کل 1336 کورونا مریض ہیں جن میں سے دارالحکومت مظفر آباد میں 550 ایکٹو کیسز ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق 1283 کورونا مریض گھروں میں قرنطینہ جبکہ 53 مریض ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر: مزید 33 افراد جاں بحق، 2050 نئے مریض بھی سامنے آگئے
خیال رہے کہ آج پورے پاکستان میں کورونا وائرس سے 33 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جس کے بعد اموات کی تعداد 7 ہزار 193 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 61 ہزار 82 ہو گئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 50 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ 11 ہزار 47، سندھ میں ایک لاکھ 56 ہزار 528، خیبر پختونخوا میں 42 ہزار 615، بلوچستان میں 16 ہزار 449، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 461، اسلام آباد میں 24 ہزار 444 جبکہ آزاد کشمیر میں 5 ہزار 538 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 49 لاکھ 79 ہزار 939 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 29 ہزار 378 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 3 لاکھ 24 ہزار 834 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ایک ہزار 447 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 33 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 7 ہزار 193 ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 492، سندھ میں 2 ہزار 751، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 315، اسلام آباد میں 260، بلوچستان میں 156، گلگت بلتستان میں 93 اور آزاد کشمیر میں 126 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کے لئے پاکستان کا ایڈوانس بکنگ کا فیصلہ
ادھر کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کے لئے پاکستان نے ایڈوانس بکنگ کا فیصلہ کر لیا، وزیراعظم عمران خان نے منظوری دے دی ہے۔
وزارت قومی صحت کی پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کیلئے عالمی سطح پر رابطے جاری ہیں، ایڈوانس بکنگ کیلئے دو ویکسین ساز اداروں سے رابطے ہو چکے ہیں، امید ہے پاکستان کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ میں کامیاب ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت متوقع ویکسین کی ملک میں بروقت دستیابی کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم کو گزشتہ ماہ کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کی تجویز دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے ایک کروڑ شہریوں کیلئے کورونا ویکسین کی بکنگ کیلئے 100 ملین ڈالر مختص کرنے کی تجویز دی تھی۔ پہلے فیز میں ہیلتھ ورکرزاور ضعیف شہریوں کو ترجیحی بنیادوں پر ویسین کی فراہمی زیر غور ہے۔