پشاور (دنیا نیوز) پشاورمیں پی ڈی ایم کے جلسے پر پابندی کے باوجود میدان سج گیا، تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے، مولانا فضل الرحمان اورمریم نوازسمیت بلاول بھٹو اور دیگر قائدین خطاب کریں گے۔
پشاورمیں انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو تو جلسے کی اجازت نہیں دی لیکن کبوتر چوک میں جلسے کےلیے میدان سج گیا ہے،جلسہ گاہ میں پچاس ہزارکرسیاں لگائی جائیں گی، آٹھ فٹ اونچا اور32 فٹ چوڑا اور120 فٹ لمبا اسٹیج بھی تیار کرلیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ میں کنٹینز بھی پہنچائے گئے اور سیاسی جماعتوں کے کارکن اپنی اپنی جماعتوں کے جھنڈے لگانے میں مصروف رہے ،سیاسی جماعتوں کے مقامی قائدین نے کارکنوں میں ماسک بھی تقسیم کئے۔
پشاورمیں پی ڈی ایم جلسے کےلیے 4 ہزار سے پولیس افسران واہلکارامن وامان کی ڈیوٹی سرانجام دینگے، جبکہ جے یو آئی کے انصار الاسلام کے دستے بھی تعینات ہوں گے، اے این پی کے رہنماء بھی سرخ لباس میں شرکت کریں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ عوامی تحفظ کے معاملے پر غیر ذمہ دارانہ سیاست کی جا رہی ہے، اپوزیشن ایسے وقت جلسے کرنے پر بضد ہے جب کورونا پھیل رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پی ڈی ایم ارکان سخت لاک ڈاؤن چاہتے تھے اور تنقید کرتے تھے، اب یہ لوگ عدالتی احکامات کی خلاف وزری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جب کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے یہ لوگ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور جلسہ منعقد کر رہے ہیں۔
حکومتی موقف پر رد عمل دیتے ہوئے پی ڈی ایم سربراہ مولانافضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ جعلی حکمران جو مرضی کرلیں پشاور میں جلسہ ضرور ہوگا، ووٹ چوری کرنے والوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں تاریخی جلسہ ہوگا جسے دیکھ کر حکومت کے ہوش اڑیں گے۔