ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں جلسے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں ٹھن گئی، کارکن تمام رکاوٹیں ہٹا کر جلسہ گاہ پہنچ گئے، قاسم باغ کے گیٹ کے تالے توڑ دیئے، پولیس نے علی قاسم گیلانی سمیت متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ، پولیس نے بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مشتعل کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا، متعدد پکڑے گئے۔ رات گئے قاسم باغ کے گرد حالات کشیدہ ہوگئے۔ پی ڈی ایم کارکنوں نے جلسہ گاہ کے راستوں کو کھولنے کی کوشش کی جس پر پولیس بھی حرکت میں آئی۔ جیالوں اور متوالوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کئی پکڑے گئے۔ پولیس نے یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی کو تھانہ گلگشت منتقل کردیا۔
ڈپٹی کمشنر نے سید علی قاسم گیلانی کے30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ ان پر شر پسندی، نقص امن اور کورونا ایس او پیز کے خلاف ورزی کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب جہاں اپوزیشن کا ملتان جلسے پر اصرارہے وہیں انتظامیہ کا مسلسل انکار ہے۔ قلعہ کہنہ قاسم باغ جانے والے راستے ایک بار پھر مکمل بند کر دیئے گئے۔ جلسہ گاہ سے کرسیاں اور دیگر سامان سمیٹ لیا گیا۔
یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے حیدرگیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی رکاوٹ، یا پولیس کا تشدد ہمیں نہیں روک سکتا، پیر کو ہر حالت میں جلسہ ہوگا۔
اس سے قبل کارکنوں نے گیلانی ہاؤس سے قلعہ کہنہ قاسم باغ تک ریلی نکالی، جیالے اور متوالے رکاوٹیں ہٹا کر جلسہ گاہ پہنچ گئے۔ اس دوران پولیس اور کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔ انتظامیہ نے جلسہ گاہ کی بجلی کاٹ دی، منتظمین جنریٹر لے آئے۔ پولیس نے جلسے کو ناکام بنانے کے لیئے دوبارہ کنٹینرز لگا دیئے۔
دوسری جانب پولیس نے ن لیگ جنوبی پنجاب کے انفارمیشن سیکرٹری سعد کانجو کو بھی گرفتار کر لیا، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر لیگی ایم این اے ، دو ایم پی ایز اور مقامی پی پی قیادت سمیت ڈیڑھ سو افرادکے خلاف دنیا پور میں مقدمہ درج کر لیا، وہاڑی اور جھنگ میں تیس افراد پر ایف آئی آر کٹ گئی۔
پی ڈیم ایم کے جلسے سے آصفہ بھٹو زرداری، مریم نواز شریف، مولانا فضل الرحمان اور دیگر اکابرین نے خطاب کرنا ہے، جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی کی میزبان جماعت جلسے کے حوالے سے پلان بی اور سی بھی تیار کر لیاہے۔