لندن: (دنیا نیوز) مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بی بی سی پروگرام ہارڈ ٹاک میں سخت سوالات پر پیسنے چھوٹ گئے۔ لندن موجودگی، جائیدادوں، علاج کے حوالے سے تند وتیز سوالات کا جواب نہ دے سکے۔
ہشاش بشاش مفرور اسحاق ڈار بی بی سی پروگرام میں سخت سوالات پر پریشان نظر آئے۔ بیماری، عدالتوں میں پیش نہ ہونے اور جائیداد کے معاملہ پر آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔ انسانی حقوق کا شور مچا کر ملک کو بدنام کرنے کی کوشش پر برطانوی اینکر نے انھیں آئینہ دکھا دیا۔
بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں اینکر نے اسحاق ڈار کے ہر جھوٹ کو بے نقاب کیا۔ جائیداد کے معاملہ پر کہا کہ میری صرف ایک جائیداد ہے جو موجودہ حکومت نے ضبط کر لی، جس پر اینکر نے کہا کہ کیا صرف ایک ہی جائیداد ہے؟ تو اسحاق ڈار سٹپٹا گئے اور کہا کہ نہیں میرے بچوں کا ولا ہے۔
برطانیہ میں تین سال سے قیام کے سوال پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میری طبیعت خراب ہے، علاج کیلئے آیا ہوں، مجھےاب بھی تکلیف ہے، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔
اینکر نے سوال کیا کہ کہ کیا یہ ممکن ہے کہ آپ وطن واپس جائیں، اس پر اسحاق ڈار نے انسانی حقوق کا رونا رونا شروع کر دیا۔ اینکر کا کہنا تھا کہ نواز شریف بھی آپ کی طرح میڈیکل گراؤنڈ پر لندن میں ہیں۔
اسحاق ڈار نیب کے زیر حراست بدسلوکی اور سپریم کورٹ فیصلہ پر تاویلیں دینے لگے جس پر اینکر نے کہا کہ نواز شریف تو سزا یافتہ مجرم ہیں۔ انتخابات میں دھاندلی الزامات پر اینکر نے مفرور اسحاق ڈار کی تصیح کر دی اور کہا کہ یورپی یونین مبصروں نے انتخابی نتائج معتبر قرار دیئے تھے۔