لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں ریلی نکالنے پر مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مزید 4 پرچے کٹ گئے، اشتعال انگیز تقاریر، ساؤنڈ سسٹم ایکٹ، روڈ بلاک اور ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزام میں مریم نواز نے جس ہوٹل میں کھانا کھایا اس کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمات گوالمنڈی، لوہاری، مزنگ اور اچھرہ تھانے میں درج کیے گئے۔ مریم نواز کی گزشتہ روز کی ریلی کے خلاف گوالمنڈی پولیس نے 2 مقدمات درج کئے۔ ایف آئی آرز پٹواری ظفر عباس کی مدعیت میں کاٹی گئیں۔ نامزد افراد میں فیصل، چودھری ارشد، عامر خان اور عرفان بٹ شامل ہے۔ ایف آئی آر میں 100 سے زائد نامعلوم لیگی کارکنوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
تھانہ لوہاری گیٹ پولیس نے بھی کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، روڈ بلاک اور اشتعال انگیز تقاریر کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ایف آئی آر پٹواری ملک مبشر کی مدعیت میں درج کی گئی۔ مقدمہ میں ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے والے عبد الرحمان، لیگی رہنما کامران، کاشف گجر، محمد طارق اور محمد جاوید کو نامزد کیا گیا۔
مریم نواز کی ریلی کے خلاف تھانہ مزنگ پولیس بھی حرکت میں آئی اور لیگی رہنما سمیت 200 سے زائد کارکنوں کے خلاف پرچہ کاٹ دیا۔ مقدمہ پٹواری شاہ نواز کی درخواست پر در ج کیا گیا۔
اچھرہ میں بھی مریم نواز کی ریلی کا استقبال لیگی کارکنوں کو مہنگا پڑ گیا۔ استقبالیہ کیمپ میں موجود لیگی رہنما توصیف شاہ کے تین بھانجوں حمزہ ساجد، کاشف ساجد اور سید آفاق ساجد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ اچھرہ پولیس نے فیاض اکبر اور دو ڈرائیورز کے خلاف بھی ایف آئی آر کاٹی۔