اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن اراکین نے سینیٹ میں نیب کارروائیوں کا معاملہ اٹھا دیا۔ ظفرالحق نے کہا کہ لوگوں کو جیلوں میں قید کر کے تضحیک کرنا درست نہیں، خواجہ آصف جانتے تھے انہیں کسی بھی وقت حراست میں لیا جا سکتا ہے۔
چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اس موقع پر راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ نیب کے ٹرینڈ سے ملک میں بدنظمی کی صورتحال رہے گی، اس صورتحال سے ملک میں فضا خراب ہوتی رہے گی، سپریم کورٹ نے بھی اس عمل کو یکطرفہ عمل قرار دیا، لوگوں کو بدنام کر کے جیلوں میں ڈال کر تضحیک کرنا درست نہیں، نیب کی کارروائیوں کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیجا جائے، خواجہ آصف کی گرفتاری بھی سب کےسامنے ہے۔
قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ یہ وہی نیب ہے جس کا آغاز سیف الرحمن نے کیا، نیب پر آج تنقید کی جا رہی ہے، چیئرمین نیب ہماری حکومت نے نہیں لگایا، نیب ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، نیب کسی سیاسی دباؤ کے بغیر احتساب کے عمل کو آگے لے کر چلے، سپریم کورٹ نے کسی کو سسیلین مافیا بھی کہا تھا، قانون کے تابع سب کو ہونا ہوگا، کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے۔
سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا پاناما سے لے کر خواجہ آصف کے کیس تک ہمیں ایک ہی پیٹرن نظر آ رہا ہے، ان کیسز میں سوالات کے جوابات تحقیقاتی اداروں اور عدلیہ کے سامنے آنے چاہئیے، عمران خان پر جب الزام لگا تو انہوں نے ثبوت پیش کئے، منی لانڈرنگ کی جو تکنیک انہوں نے ایجاد کی اس پر آئن سٹائن بھی شرمندہ ہوگا، انہوں نے اقامہ کو بھی منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کیا، اتنے بڑے عہدوں پر تعینات ہونے کے باوجود اپنی دولت بچانے کیلئے اقامہ لئے، اپوزیشن لشکر کشی کرنے، ادادوں پر حملہ آور ہونے کی بجائے جواب دے، اپوزیشن کی تحریکوں، سیاسی شعبدہ بازی کا ایجنڈا صرف کرپشن بچانا ہے۔