لاہور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لئے جوڑ توڑ جاری ہے، تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کو ناراض ارکان کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، چمک کا راستہ روکنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ امیدوار لانےکی تجویز پر غور شروع کردیا۔
خیبرپختونخوا میں سینٹ انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے سے رابطے تیز کر دئیے ہیں جہاں ایک طرف ناراض ارکان اسمبلی کو منانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تو دوسری جانب چمک کا راستہ روکنے کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
تحریک انصاف کے چار، پانچ ایم پی ایز اپنی ہی حکومت اور جماعت سے ناراض ہیں۔ آزاد رکن امجد خان آفریدی پیپلز پارٹی کا حصہ بن گئے۔ حکمران جماعت تحریک انصاف نے دو خواتین اور دو مرد ایم پی ایز کو پارلیمانی سیکرٹریز کا عہدہ دیدیا تاہم اب حکومت کو ممبران اسمبلی کو چمک سے روکنے کے لئے مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے۔
ناراض ارکان کے باعث تمام سیاسی جماعتیں ہارس ٹریڈنگ کے خطرے سے دوچار ہیں جس کا راستہ روکنے کیلئے سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے رابطے شروع کئے ہیں۔
ناراض ارکان کے ساتھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے 94 جے یو آئی کے 15، اے این پی کے 12 ن لیگ کے 6 ، پیپلز پارٹی 6 ، بلوچستان عوامی پارٹی 4 ،جماعت اسلامی 3 مسلم لیگ ق ایک جبکہ تین آزاد ارکان براجمان ہیں۔