لاہور: (دنیا نیوز) الیکشن ٹریبونل نے پرویز رشید کی ریٹرنگ آفیسر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کر لی اور پنجاب ہاؤس کے ذمہ دار افسر کو کل ریکارڈ سمیت طلب کر لیا جبکہ الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا۔
الیکشن ٹربیونل میں پرویز رشید کی ریٹرنگ آفیسر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ وکیل پرویز رشید نے موقف اپنایا کہ ریٹرنگ آفیسر نے پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے، پرویز رشید کو پنجاب ہاؤس کی جانب سے واجبات ادا کرنے کیلئے فوٹو کاپی نوٹسز جاری کیے گئے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز رشید نے واجبات ادا کرنے کی کوشش کی لیکن واجبات وصول نہیں کیے گئے۔ جس پر جسٹس شاہد وحید نے کہا پرویز رشید نے مقررہ وقت پر رقم جمع کیوں نہیں کرائی۔ وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے تحت یہ رقم کسی بھی وقت جمع کرائی جا سکتی ہے، 28 گھنٹے پیسے لے کر پھرتے رہے کسی نے رقم وصول نہیں کی۔ جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ پرویز رشید نے جب پنجاب ہاؤس سے چیک آؤٹ کیا تب ہی یہ رقم جمع کرانی چاہیے تھی۔
دوسری جانب سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے۔ الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل منظور کرلی۔ الیکشن ٹربیونل نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔
الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل کی سماعت کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سیف اللہ ابڑو نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے، ان کے اثاثوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوا، ریٹرننگ افسر نے سنے بغیر ہی سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم اور سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔